ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی یہ ذرخیر ہے ساقی، یہ جملہ پاکستان کے نوجوان پر بالکل صادق آتا ہے جو بغیر کسی حکومتی سپورٹ کے اپنے ٹیلنٹ سے پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں، حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک مزدور کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں اس نوجوان کو زبردست جمناسٹک کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
دنیا بھر میں نوجوانوں کو نشے اور دیگر بری عادتوں سے بچانے کیلئے کھیلوں کا اہتمام کیا جاتا ہے اور حکومتیں اپنے نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرکے پوری دنیا میں نام کماتی ہیں۔
پاکستان میں کھیلوں کے نام پر صرف کرکٹ کو ہی پروموٹ کیا جاتا ہے کیونکہ پیسے کی چمک دمک کی وجہ سے کرکٹ کا کھیل پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کو بھی نگل چکا ہے۔
سوشل میڈیا پر خیبر پختونخوا کے ضلع دیرکے مزدور نوجوان کی جمناسٹک کے مظاہرے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں اس نوجوان کو زبردست جمناسٹک کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
نوجوان سجاد خان نے کہا کہ جمناسٹک میں نام کمانا چاہتا ہوں لیکن غربت رکاوٹ ہے۔ دن بھرمزدوری کے بعد سہ پہرکو جمناسٹک کا شوق پوراکرتا ہوں، مزدوری کے پیسوں ہی سے جمناسٹک سیکھنےکے لیے فیس بھی ادا کرتا ہوں۔
یہاں قابل افسوس بات یہ ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کے علاوہ کسی کھیل کی پذیرائی نہیں کی جاتی۔ ملک میں اسپورٹس فیڈریشنز تو ہیں لیکن وہاں پرچی اور سفارش کا کلچر غالب ہے لیکن اس کے باوجود اگر موقع ملے تو ہمارے نوجوان ہر کھیل میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوالیتے ہیں۔
پاکستان کے ارشد ندیم کھیلوں کی سرپرستی کرنے والے اداروں کیلئے ایک روشن مثال ہیں جنہوں نے کئی بار پاکستان کا نام روشن کیا لیکن افسوس کہ پاکستان میں کھیلوں کے کرتا دھرتااسکے باوجود کھیلوں کے فروغ پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔