طوفان کی آمد کے ساتھ بادلوں کی گھن گرج اور بجلی کی چمک ماحول کو انتہائی خوفناک بنادیتی ہے اور لوگ ایسی صورتحال میں ہمیشہ محفوظ پناہ کی تلاش کرتے ہیں لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ناچاہتے ہوئے بھی ہزاروں فٹ بلندی پر طوفان کے درمیان پہنچ جاتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں جہاز سے 35 ہزار فٹ کی بلندی پر گرج چمک کے ساتھ آنے والے طوفان کے مناظر دیکھے گئے، یہ فوٹیج زمین سے 35000 فٹ کی بلندی سے بنائی گئی ہے۔
ویڈیو پورے آسمان کو روشن کرنے والی بجلی کے شدید دھماکوں سے شروع ہوتی ہے جس سے بہت سے ناظرین طوفان کی شدت سے خوفزدہ ہو جاتے ہیں۔ یہ ویڈیو وائرل کرنے والے صارف نے لکھا کہ دیکھیں 35 ہزار فٹ کی بلندی پر طوفان کیسے نظر آتے ہیں۔
سائنسدان گرم ہوائی طوفان یا ٹراپیکل سائیکلون کو 7درجوں میں تقسیم کرتے ہیں، پہلے درجے میں طوفان کی شدت 74 سے 95 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوتی ہے جو عام سی گرج چمک پر مشتمل سائیکلون ہے۔
سائیکلون میں ہوا کی شدت 96 سے 110 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجاتی ہے تو اسے دوسرے درجہ کا طوفان کہا جاتا ہے۔ اس طوفان میں عموماً ماہی گیروں کو کشتیاں ساحلوں پر لگا دینے کی تاکید کی جاتی ہے اور پانی خشکی پرنہیں چڑھتا۔
تیسرے درجے کے سائیکلون کو ٹراپیکل ڈپریشن کہا جاتا ہے جو معتدل درجہ کا طوفان ہے۔ اس کی شدت 111 سے 130 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہے۔ اس طوفان میں ہوا کی شدت سے بعض درخت زمین سے اُکھڑسکتے ہیں۔
چوتھے درجے کا سائیکلون ہریکین میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس میں گرج چمک کے ساتھ 131 سے 155 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہواؤں کے جھکڑ چلتے ہیں۔ یہ طوفان کچے مکانات، درختوں اور کمزور مکانوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔