مودی حکومت نے انڈیا کا نام تبدیل کرکے ’بھارت‘ رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس مقصد کیلئے پارلیمنٹ کے آئندہ سیشن میں قرارداد لانے کا امکان ہے۔
راشٹریا سوام سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے مطالبہ کیا تھا کہ ملک کے لیے انڈیا کی جگہ بھارت کا نام استعمال کیا جائے جب کہ ان کا ماننا ہےکہ ملک کو صدیوں کو بھارت کے نام سے ہی جانا جاتا ہے۔
انڈیا کا نام بھارت رکھنے کا مطالبہ پورا کرنے کےلیے آئین میں ترمیم کی جائے گی جس کے لیے حکومت پارلیمنٹ میں ایک قراردادلائے گی۔
پارلیمنٹ کا یہ سیشن 18 ستمبر کو شروع ہوگا جو 22 ستمبر تک جاری رہے گا جس میں بھارتی آئین میں انڈیا کا مطلب بھارت میں ترمیم کی جائے گی اور اس کا نام صرف ’ری پبلک آف بھارت‘ رکھا جائے گا۔
بی جے پی راجیہ سبھا کے ممبر نریش بنسل نے بھی آئین سے انڈیا کا لفظ ختم کرکے بھارت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ لفظ انڈیا نوآبادیاتی غلامی کی علامت ہے۔ملک کے وزیراعظم، صدر اور نائب صدر کو لے جانے والے خصوصی ائیرکرافٹ کا نام بھی بھارت ہے۔
اب تک پارلیمنٹ کے سیشن کا ایجنڈا جاری نہیں کیا گیا ہے تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارت کے صدر نے جی 20 وفد کے لیے راشٹرپتی بھون سے عشائیے کا دعوت نامہ جاری کیا ہے جس میں پریذیڈینٹ آف انڈیا کی بجائے پریذیڈینٹ آف بھارت لکھا گیا ہے۔