چندریان تین سے بھیجی گئیں چاند کی سطح کی پہلی تصاویر جاری

بی بی سی اردو  |  Aug 07, 2023

انڈیا کی خلائی ایجنسی نے سنیچر کو چاند کے مدار میں داخل ہونے والے چندریان 3 خلائی جہاز کے ذریعے لی گئی چاند کی پہلی تصاویر جاری کی ہیں۔

تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خلائی جہاز کے قریب آنے کے ساتھ چاند کی سطح پر گڑھے بڑے سے بڑے ہوتے جا رہے ہیں۔

اگر یہ مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو انڈیا پہلا ملک بن جائے گا جو چاند کے قطب جنوبی کے قریب 'سافٹ لینڈنگ' کرے گا۔

وہ امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بھی بن جائے گا۔

خلائی جہاز کے تقریبا 10 دن تک زمین کے گرد چکر لگانے کے بعد اسے گذشتہ منگل کو ٹرانسلونر مدار میں بھیجا گیا اور سنیچرکو کامیابی کے ساتھ چاند کے مدار میں داخل کیا گیا۔

انڈیا کی خلائی تحقیقاتی ایجنسی (اسرو) نے کہا ہے کہ تمام معلومات کے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ چندریان -3 اچھی حالت میں تھا۔

اس نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ ’یہ لگاتار تیسرا موقع ہے جب اسرو نے کامیابی سے چاند کے مدار میں خلائی جہاز کو داخل کیا ہے‘۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چندریان-3 انڈیا کے چاند کی تلاش کے پروگرام کا تیسرا حصہ ہے اور توقع ہے کہ یہ اپنے پہلے چاند مشن کی کامیابی پر منتج ہوگا۔

یہ 2008 میں ملک کے پہلے چاند مشن کے 13 سال بعد سامنے آیا ہے ، جس نے خشک چاند کی سطح پر پانی کے مالیکیولز کی موجودگی کا پتہ لگایا تھا اور یہ ثابت کیا تھا کہ چاند میں دن کے وقت فضا موجود ہے۔

چندریان 2 کو جس میں ایک آربیٹر ، ایک لینڈر اور ایک روور بھی شامل تھا، جولائی 2019 میں لانچ کیا گیا تھا لیکن یہ صرف جزوی طور پر کامیاب رہا تھا۔ اس کا آربیٹر آج بھی چاند کے گرد چکر لگارہا ہے اور اس کا مطالعہ کر رہا ہے لیکن لینڈر روور سافٹ لینڈنگ کرنے میں ناکام رہا اور لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔

Getty Images

اسرو کے سربراہ شری دھرا پنیکر سومناتھ نے کہا ہے کہ انڈیا کی خلائی ایجنسی نے اپنے حادثے کے اعداد و شمار کا بغور مطالعہ کیا ہے اور چندریان 3 میں خرابیوں کو دور کرنے کے لیے سمولیشن مشقیں کی ہیں ، جس کا وزن 3،900 کلوگرام ہے اور اس کی لاگت 6.1 ارب انڈین روپے ہے۔

لینڈر (جسے اسرو کے بانی کے نام پر وکرم کہا جاتا ہے) کا وزن تقریبا 1500 کلوگرام ہے اور اس کے اندر 26 کلو گرام وزنی روور ہے جسے پرگیان کا نام دیا گیا ہے۔

اب جبکہ یہ جہاز چاند کے مدار میں داخل ہو چکا ہے، سائنسدان راکٹ کی رفتار کو آہستہ آہستہ کم کرنا شروع کر دیں گے تاکہ اسے ایک ایسے مقام پر لایا جا سکے جو وکرم کو سافٹ لینڈنگ کی اجازت دے گا۔

اسرو کا کہنا ہے کہ خلائی جہاز کے مدار کو آہستہ آہستہ کم کرنے اور اسے چاند کے قطبین پر رکھنے کے لیے متعدد مشقوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کچھ مشقوں کے بعد پروپلشن ماڈیول مدار میں رہتے ہوئے لینڈر سے الگ ہوجائے گا۔ اس کے بعد 23 اگست کو چاند کے جنوبی قطب کے علاقے میں سافٹ لینڈنگ کو آسان بنانے کے لئے پیچیدہ بریکنگ مشقوں کا ایک سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

لینڈنگ کے بعد چھ پہیوں والا روور چاند کی سطح پر موجود چٹانوں اور گڑھوں کے گرد گھومے گا اور اہم اعداد و شمار اور تصاویر جمع کرے گا جنہیں تجزیے کے لیے زمین پر واپس بھیجا جائے گا۔

اسرو کے اہلکار سومناتھ نے بتایا کہ روور پانچ آلات لے کر جا رہا ہے جو چاند کی سطح کی ساخت، سطح کے قریب ماحول اور ٹیکٹونک سرگرمی کے بارے میں جاننے پر توجہ مرکوز کریں گے تاکہ سطح کے نیچے کیا ہوتا ہے اس کا مطالعہ کیا جاسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ’مجھے امید ہے کہ ہمیں کچھ نیا مل جائے گا۔‘

چاند کا جنوبی قطب ابھی تک بڑی حد تک غیر دریافت شدہ ہے - وہاں کی سطح کا رقبہ چاند کے شمالی قطب کے مقابلے میں بہت بڑا ہے ، اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب ہے کہ ان علاقوں میں پانی کا امکان ہے جو مستقل طور پر سایہ دار ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More