مسٹر بیسٹ: لاکھوں ڈالر میں ایک ویڈیو بنانے والے دنیا کے نمبر ون یوٹیوبر نے کروڑوں ڈالر کیسے کمائے؟

بی بی سی اردو  |  Aug 07, 2023

Getty Images

جمی ڈونلڈسن وہ شخص ہیں جن کو آن لائن دنیا ’مسٹر بیسٹ‘ کے نام سے جانتی ہے اور انھیں دنیا کا سب سے معروفیوٹیوبر قرار دیا جاتا ہے۔ یوٹیوب کی مدد سے انھوں نے مقبولیت کے ساتھ ساتھ بے پناہ دولت بھی کمائی ہے۔

25 سالہ نوجوان نے یوٹیوب پر بے پناہ مقبولیت کے بعد اپنی فاسٹ فوڈ چین ’مسٹر بیسٹ برگر‘ شروع کی ہے۔ نومبر 2022 میں فوربز میگزین نے یہ اندازہ پیش کیا تھا کہ انھوں نے ویڈیوز، سپانسرشپ ڈیلز اور اشتہارات کی مد میں ایک سال میں یوٹیوب سے 54 ملین امریکی ڈالر کمائے ہیں۔

ان کے مرکزی یوٹیوب چینل پر سبسکرائبرز کی مجموعی تعداد 172 ملین ہے۔

اس کے علاوہ ان کے کئی دوسرے یوٹیوب چینلز بھی ہیں جن پر دسیوں ملین سبسکرائبرز ہیں۔ ان میں سے ایک چینل انسان دوستی کے تعلق سے مدد کرنے اور ایک ویڈیو گیمز کے لیے ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ ان تمام چینلز کی مدد سے وہ مجموعی طور پر یوٹیوب سے کتنا کماتے ہیں۔ جمی ڈونلڈسن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی کمائی ہوئی رقم کو اپنی انتہائی مہنگی ویڈیوز پر لگا دیتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ویڈیوز کو بنانے میں لاکھوں ڈالرز کے اخراجات آتے ہیں۔ انھوں نے جون میں ایک پوڈ کاسٹ کو بتایا کہ وہ ہر پیسہ جو وہ یوٹیوب کماتے ہیں وہ اسے دوبارہ ویڈیوز بنانے پر لگا دیتے ہیں۔

Getty Images’مسٹر بیسٹ برگر‘ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر

یوٹیوب پر جو مواد وہ پیش کرتے ہیں اس کے بارے میں ان کا یہی وہ نقطہ نظر ہے جو اتنے زیادہ سامعین کو ان کی جانب راغب کرتا ہے اور اس کی وجہ سے وہ سب کچھ داو پر لگانے کو تیار ہوتے ہیں۔

ان کی اب تک کی سب سے معروف ویڈیو کو 472 ملین ویوز مل چکے ہیں اور اس پر نیٹ فلکس نے حقیقی زندگی میں سکوئڈ گیم بنائی اور اس پر 456 ہزار امریکی ڈالر کا انعام رکھا گیا۔

اس کا موازنہ اب سنہ 2017 کے ویڈیوز سے کریں جن میں سے ایک سب سے بڑے ویڈیو میں انھوں نے 17 گھنٹے کے دوران 100,000 بار 'لوگن پال' کہا اور ایک ویڈیو جس میں انھوں نے پیزا ڈیلیوری ڈرائیورز کو سینکڑوں ڈالر کی ٹپ دی۔ ہر ویڈیو کو 20 سے 40 ملین کے درمیان ویوز ملے۔

اپنی ویڈیوز کے علاوہ ڈونلڈسن فلاحی کاموں اور بہت سے کاروباری منصوبوں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ ان کا خیراتی ادارہ پورے امریکہ میں غریب افراد کو کھانا فراہم کرنے والے فوڈ بینک کے طور پر کام کرتا ہے۔ اور انھوں نے ماحولیات کی بہتری کے لیے دسیوں ملین ڈالر جمع کرنے میں مدد کی ہے۔

مسٹر بیسٹ برگر کے علاوہ وہ سنیکس کی مختلف اقسام کا کاروبار بھی کرتے ہیں جس کا نام فیسٹیبل رکھا گيا۔ بہر حال اب وہ بیسٹ برگر سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ان کے بقول ان کا فیسٹیبل سنیکس برطانیہ میں مسلسل فروخت ہو رہا ہے۔

عمومی طور پر یوٹیوبرز اپنی آمدنی کے لیے بہت حد تک یوٹیوب پر ملنے والے اشتہارات پر انحصار کرتے ہیں لیکن مسٹر بیسٹ کے بقول بعض اوقات اس سے ان کے اخراجات پورے نہیں ہوتے۔

مثال کے طور پر ڈونلڈسن نے جولائی میں اپنے ٹوئٹر سبسکرائبرز کے سامنے انکشاف کیا کہ ان کی تازہ ترین ویڈیو کی تیاری میں تقریبا تین ملین امریکی ڈالر کا خرچ آیا۔ بہر حال ریلیز کے چند دنوں کے اندر انھیں اشتہارات کی مد میں فقط ایک لاکھ 67 ہزار امریکی ڈالر ہی ملے۔

Getty Images

بس ایسے ہی مواقع پر سپانسر شپ کے معاہدے کام آتے ہیں۔ مواد کے بعض تخلیق کاروں کے لیے اس سے اشتہارات سے بھی زیادہ کمائی ہوتی ہے۔

یوٹیوبر لوسی ایڈورڈز کے سات لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں اور وہ سنہ 2019 میں بی بی سی ریڈو 1 کی پہلی بلائنڈ پریزنٹر بنیں۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی زیادہ تر آمدنی ان برانڈ پارٹنرشپس کے ذریعے آتی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ’میں فی الحال عالمی سطح پر ایک شیمپو اور بالوں کی دیکھ بھال کرنے والے برانڈ پینٹین کی تشہیر کر رہی ہوں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’میرے پاس ایک سے زیادہ کیمپینز ہوتی ہیں، ممکنہ طور پر مہینے میں چار سے پانچ ایکٹیویشن ہوتی ہین اور ہم ٹک ٹاک اور یوٹیوب کے (اشتہارات) سے بہت کم رقم کماتے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے

یوٹیوبر کا ’ویووز‘ کے لیے جہاز گرانے کا اعتراف

انڈینز کا دل جیتنے والے پاکستانی یوٹیوبر

اب نوجوان خلاباز بننے کی بجائے یوٹیوبر بننا چاہتے ہیں: سروے

وہ ڈونلڈسن کے مقابلے میں چھوٹے اور مختصر مواد پر انحصار کرتی ہیں۔ ان کی مقبول ترین ویڈیو صرف ڈھائی منٹ طویل ہے جسے 20 لاکھ سے زیادہ ویوز مل چکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مسٹر بیسٹ جیسے یوٹیوبرز کی ممکنہ طور پر اپنی ویڈیوز کی لمبائی کی بدولت زیادہ کما سکتے ہیں، جو عام طور پر 10 سے 20 منٹ کے درمیان ہوتی ہیں۔

انھوں نے کہا: ’اگر آپ طویل دورانیے کے مواد کے تخلیق کار ہیں تو ان میں پوسٹ رول، پری رول، مڈ رول اشتہارات ہوتے ہیں اور اگر آپ کا مواد آٹھ منٹ سے زیادہ طویل ہے تو آپ کو اشتہار سے زیادہ آمدنی حاصل ہو گی۔‘

’لیکن تمام برانڈز مختصر دورانیے کے مواد کے خواہاں ہیں، لہذا آپ کو ہمیشہ دونوں میں توازن رکھنا ہوتا ہے۔‘

’جب وہ ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہیں تو لوگ کلِک کرتے ہیں‘

ڈونلڈسن کی ویڈیوز کی درجہ بندی کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔

ان میں عام طور پر ایک چیلنج شامل ہوتا ہے جیسا کہ انٹارکٹیکا میں زندہ رہنے والیویڈیو، یا بڑے نقد انعامات، مثال کے طور پر دس لاکھ امریکی ڈالرز کو تلاش کرنے والی گیمز۔

سٹیون برجز خود ایک یوٹیوبر ہیں اور ان کے 470,000 سبسکرائبرز ہیں۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ڈونلڈسن کی تخلیقی صلاحیت ہے جس نے انھیں آگے بڑھایا ہے: ’میرے خیال میں مسٹر بیسٹ کے بارے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ جس چیز کو بہترین ویڈیو سمجھتے ہیں، اسے بنانے کے لیے ان میں مکمل لگن ہوتی ہے۔‘

’جب وہ ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہیں تو لوگ کلک کرتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ جب وہ مسٹر بیسٹ کے ویڈیو پر کلک کریں گے تو اسے واقعی دلچسپ بنانے میں بہت زیادہ محنت لگی ہو گی۔‘

Getty Images

مسٹر برجز نے حالیہ برسوں میں اپنے آپ کو یوٹیوب پر نئے سرے سے پیش کیا ہے۔ جادو کے مواد سے لے کر کارڈ کی گنتی تک۔ ان کی مقبول ترین ویڈیو میں لندن میں سیاحوں کو دھوکہ دینے کے لیے استعمال کیے جانے والے ایک مشہور سکیم کو ظاہر کرتی ہے، اسے 4.6 ملین بار دیکھا جا چکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ 'یوٹیوب پر 10 سال تک کریئر کو برقرار رکھنا واقعی، واقعی مشکل ہے۔‘

’لیکن مسٹر بیسٹ صرف ایک چیز پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو واقعی اہم ہے۔ یعنی ناظرین کو اولیت دینا اور پھر سوچنا: میں انھیں ایسا کیا دے سکتا ہوں کہ جسے وہ واقعی پسند کریں۔‘

یوٹیوب پر ڈونلڈسن کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ ان کی پسند کی جانے والی شخصیت ہو سکتی ہے۔ یہاں تک کہ جب انھوں نے PewDiePie کو پیچھے چھوڑ کر پلیٹ فارم پر نمبر ایک پوزیشن حاصل کی تو ان کے حریف نے انھیں مبارکباد دی اور کہا کہ وہ اس کے مستحق ہیں۔

لیکن اگرچہ ڈونلڈسن یوٹیوب پر سب سے زیادہ سبسکرائب کیے جانے والے انفرادی صارف ہیں، لیکن وہ سب سے بڑا واحد یوٹیوب چینل رکھنے والی شخصیت بننے سے ابھی کچھ دور ہیں۔

ایک انڈین میوزک ویڈیو پبلشنگ کمپنی ٹی سیریز 246 ملین سے زیادہ سبسکرائبرز کے ساتھ اس زمرے میں سب سے آگے ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More