نبی کریم ﷺ سےمحبت میں 70 سالہ بزرگ نے جدید پر آسائش زندگی چھوڑ کر 1400 سال پرانا طرز زندگی اختیار کرلیا، ایمان افروز ویڈیو نے دیکھنے والوں کو تعریف کرنے پر مجبور کردیا۔
شیخوپورہ کے 70 سالہ بزرگ روشنی کیلئے چراغ، ہوا کیلئے قدرتی ماحول اور سواری کیلئے گھوڑا استعمال کرتے ہیں۔ کوئی مشین ہے نہ موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ بحیثیت مسلمان یہ ہر دور کا تقاضا اور ہر مسلمان کا حق ہے، آج ہم سائنسی انگریز چیزوں کو اپنا سمجھ رہے ہیں۔
مشین، موبائل ، گاڑی اور دیگر چیزیں حضورﷺ کے دور میں موجود نہیں تھیں، حضور ﷺ نے لاکھوں میل کا سفر طے کیا، ہمیشہ اپنے ہاتھوں سے کام کو ترجیح دی، نماز اور دین کی پیروی کیلئے ہم نے یہ طرز زندگی اپنایا ہے۔
امتی بہنیں اور بھائی حضورﷺ کی طرز زندگی کو اختیار کرکے پرسکون زندگی گزار سکتے ہیں، صحابہ کرام نے بھی اس طرز عمل سے اللہ کو راضی کیا۔ یہ سلسلہ شروع سے چلتا آرہا تھا، کچھ لوگ مجبوراً اور کچھ حضورﷺ کی پیروی میں اس طرح زندگی گزار رہے تھے۔
ہم میں سے ہر شخص اپنے آباؤ اجداد کے طرز زندگی پر نظر ڈالے تو انہوں نے اچھی زندگی گزاری لیکن مشینوں نے انسانوں کو کمزور کردیا ہے، خواتین ماضی میں اپنے ہاتھوں سے محنت کرتیں، ہمارے مرد کڑی مشقت کرتے تھے۔
آج خواتین اور مرد مشینوں کے عادی ہوکر کام کرنے سے دور ہورہے ہیں، ان کے اعضاء کمزور ہورہے ہیں، مال خواہشات کی نظر ہوجاتا ہے، کھانوں کو مل نہیں رہا اور اللہ کو ذمہ دار قرار دے دیتے ہیں۔
یہ پرانا طرز زندگی نہیں بلکہ آج کی ضرورت ہے، آج جن لوگوں نے جدید طریقہ زندگی اختیار کیا ہے وہ مختلف مسائل سے دوچار ہیں، آپ کسی بھی مذہبی عالم سے پوچھ لیں تمام مسائل کی وجہ سائنسی زندگی ہے۔
جو کام سنت کے مطابق ہوگا وہی ہماری آخرت کی کمائی اور زندگی کا نیک کمایا ہوگا۔ جدید آسائشوں کا استعمال کرنے والے اپنے اوپر ظلم کررہے ہیں۔ مصنوعی ماحول ہلاکت کی طرف لے کر جارہا ہے۔
کیمیائی چیزوں کےاستعمال سے تباہی اور بربادی آتی ہے، یہ چیزیں ہماری ضرورت نہیں صرف ہماری خام خیالی ہے، ہم قدرتی ماحول اختیار کریں تو بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔
حج و عمرہ کیلئے بھی جائینگے تو پیدل یا گھوڑے یا اونٹ پر سفر کرینگے۔ اپنے ہاتھوں سے مشقت کرینگے۔ سنت رسول ﷺ پر عمل کرینگے تو اللہ بھی راضی ہوجائیگا۔