زندگی موت اللہ پاک کے ہاتھ میں ہے۔ نہ جانے کب کس کا بلاوا آ جائے۔ جی ہاں بالکل ایسا ہی آج ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ اسلام آباد میں آئی 10 میں سامنے آیا۔ جب پولیس اہلکار سڑک پر کھڑے تھے کہ اتنے میں انہیں ایک مشکوک گاڑی آتے ہوئے نظر آئی جسے روکنے کو کہا گیا۔
جس پر ایک خوفناک دھماکہ ہوا اور 6 پولیس والے زخمی جبکہ ایک جوان شہید ہو گیا۔ جب بھی ایک جوان وطن کی حفاطت پر مامور ہوتا ہے اور مشکل حالات میں اسے ضرور گھر والوں کا خیال آتا ہے پر وہ اپنی جان ملک پر قربان کرنے سے گریز نہیں کرتا۔
بالکل ایسا ہی عدیل حسین نامی اس پولیس والے نے بھی آج دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا یہی نہیں بلکہ اب اس عدیل حسین نامی شخص کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسے سر، پیٹ اور دیگر اعضاء پر زخم آئے۔
دہشتگردوں کے اس ناپاک عمل کو ناکام بناتے ہوئے شہید جوان عدیل حسین کی پسلیاں اور دونوں ٹانگیں فریکچر ہو گئیں۔ مزید یہ کہ اب شہید جوان کی میت پولیس حکام کے حوالے دی گئی ہے۔ اس وقت اسلام آبد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل جاری تھا اور اس دوران دہشتگرد نے خود کو بم سے اڑا لیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس گاڑی میں ایک مرد اور ایک خاتون سوار تھیں جبکہ گاڑی بارود سے بھری تھی یہی نہیں تفصیلات کے مطابق یہ گاڑی آئی جے پرنسپل روڈ روالپنڈی سے اسلام آباد داخل ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور مریم اورنگزیب نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جبکہ شہید پولیس اہلکار کو خراج عقیدت بھی پیش کیا اور یہ بھی کہہ ڈالا کہ پولیس اہلکاروں کی بہادری کی وجہ سے اسلام آباد بڑے حادثے سے بچ گیا۔