مرنے کے بعد روح آسمان پر جاتی ہے اور ۔۔ ستاروں اور روحوں کے درمیان کیا تعلق ہے؟ کائنات کے روشن ستاروں سے متعلق وہ معلومات جو یقینا آپ بھی نہیں جانتے ہوں گے

ہماری ویب  |  Nov 19, 2022

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہے، یہ جملہ تو بہت سے صارفین نے سنا ہے، تاہم جہاں کو کھنگالنے سے پہلے یہ جان لیتے ہیں کہ یہ ستارے کس چیز سے بنے ہیں اور روحویں کو کیا تعلق ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

جب رات کی سیاہی آسمان پر غالب آ جاتی ہے، تو چاند کے ارد گرد جگنوں کی طرح نظر آنے والے ستارے ایک الگ ہی دلکش منظر کی ترجمانی کر رہے ہوتے ہیں۔

کہکشاں میں سورج سمیت کئی ستارے ہیں، جو کہ اسے منفرد اور دلچسپ بناتے ہیں، کائنات میں بلین سے زائد کہکشاں موجود ہیں جس کے بارے میں عام خیال کیا جاتا ہے کہ ایک پراسرار دنیا اور ہماری دنیا کے درمیان یہی ایک پردہ ہے۔

خلاء میں موجود یہ ستارہ بنتا کیسے ہے؟ دلچسپ بات یہ ہے کہ انسان کو جس گیس کی ضرور ہوتی ہے، وہ گیس بھی ستارے کے بننے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، یعنی Hydrogen and Helium کا بادل کشش کی وجہ سے گول دائرے میں گھومنا شروع ہوتا ہے اور پھر ایک خاص عمل سے گزر یہ گیسز چمکتا ہوا ستارہ بن جاتی ہے۔

ہمارے ہاں عام خیال ہے کہ جب کوئی انتقال کر جاتا ہے تو وہ ستارے کے روپ میں آسمان پر چمکتا ہے، آسمان پر ایک چمکتا ہوا ستارہ آپ کا پیارا ہوتا ہے، جو آپ کو دیکھ کر خوش ہو رہا ہوتا ہے اور آپ بھی اُس چمکتے ہوئے ستارے کو اپنا مرحوم پیارا سمجھ لیتے ہیں۔

امریکی ویب سائٹ Interlochen Public Radio کی جانب سے ایک آرٹیکل پبلش کیا گیا تھا، جس میں مشہور فلسفی افلاطون کے بارے میں بتایا گیا ہے، جس کا کہنا تھا کہ اس کائنات میں روحوں اور ستاروں کی تعداد برابر ہے۔ اس کائنات کو مختلف حصوں میں بنانے کے بعد اس کائنات کے بنانے والے نے ہر ستارے کو ایک روح مختص کی ہے۔ یہی وہ ستارہ ہوتا ہے، جس کے ذریعے سے انسان اس دنیا میں آتا ہے۔

تاہم ایک عام خیال یہ بھی ہے کہ جب کبھی کوئی تارا ٹوٹے تو دعا مانگنی چاہیے کیونکہ وہ دعا قبول ہو جاتی ہے۔

لیکن روحوں کے حوالے سے یہ بیانیہ کافی دلچسپ ہے کہ روحیں ستاروں سے آتی ہیں، جبکہ عام خیال کے مطابق مرنے کے بعد مرحوم ستارہ بن کر آسمان میں چمکتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More