امریکہ، پاکستان انسدادِ دہشتگردی مذاکرات، ’مشترکہ اعلامیہ مثبت اور پرجوش‘

اردو نیوز  |  Aug 13, 2025

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ منگل کو امریکہ اور پاکستان نے اسلام آباد میں انسدادِ دہشتگردی کے حوالے سے تازہ ترین مذاکرات کا دور مکمل کیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے دہشتگرد خطرات سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمتِ عملی تیار کرنے کی ’انتہائی اہمیت‘ پر تبادلۂ خیال کیا، جن میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)، داعش خراسان، اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) شامل ہیں۔

امریکہ نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ علیحدگی پسند مسلح گروہ بی ایل اے کو غیر ملکی دہشتگرد تنظیم قرار دے رہا ہے۔

اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات کا دور مکمل ہونے کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان انسداد دہشت گردی کے حوالے سے تازہ ترین مذکرات کے دور اور اس کے اعلامیے پر جنوبی ایشیا کے امور کے ماہر فارن پالیسی میگزین سے وابستہ مائیکل کوگلمین نے ایکس پر لکھا کہ ’امریکہ اور پاکستان کے انسدادِ دہشت گردی (کاؤنٹر ٹیررازم) مذاکرات کے مشترکہ اعلامیے کا لہجہ کئی سالوں میں ان دونوں ممالک کے درمیان اس موضوع پر سب سے زیادہ مثبت اور پُرجوش نظر آتا ہے۔ یہ بیان بالکل اُن دنوں جیسا لگتا ہے جو نائن الیون کے فوراً بعد کے تھے۔

ہم نے بہت تھوڑے وقت میں ایک طویل فاصلہ طے کر لیا ہے۔‘

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے بدھ کی صبح جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور پاکستان نے اسلام آباد میں امریکہ-پاکستان انسدادِ دہشت گردی مکالمے کے تازہ ترین دور کا انعقاد کیا، جس میں ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔

یہ مذاکرات اقوام متحدہ کے لیے پاکستان کے سپیشل سیکرٹری، نبیل منیر اور امریکی محکمہ خارجہ کے قائم مقام کوآرڈینیٹر برائے انسدادِ دہشت گردی، گریگوری ڈی۔ لوگرفو کی زیرِ صدارت ہوئے۔

دونوں وفود نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان لبریشن آرمی، داعش خراسان، اور تحریک طالبان پاکستان جیسے گروہوں کی طرف سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی تیاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

’امریکہ نے پاکستان کی ان کامیابیوں کو سراہا جو اس نے ان دہشت گرد گروہوں کے خلاف حاصل کی ہیں، جو خطے اور دنیا کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔‘

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں، بشمول جعفر ایکسپریس پر بربریت سے بھرپور حملہ اور خضدار میں اسکول بس پر بم حملہ میں شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی شہادت پر افسوس اور تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

’دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ سلامتی سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے اور دہشت گرد مقاصد کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے استعمال کو روکنے کے لیے مضبوط ادارہ جاتی ڈھانچوں کی تعمیر اور صلاحیتوں کو فروغ دینا ضروری ہے۔‘

فریقین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ وہ اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی فورمز پر قریبی تعاون جاری رکھیں گے تاکہ انسدادِ دہشت گردی کے مؤثر اور دیرپا طریقۂ کار کو فروغ دیا جا سکے۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان طویل المدتی شراکت داری کے اعادے کے ساتھ، دونوں ممالک نے زور دیا کہ مستقل اور منظم رابطہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور امن و استحکام کے فروغ کے لیے نہایت اہم ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More