ماہانہ لاکھوں روپے کمانے والا پیشہ ۔۔ جگہ جگہ زبردستی پیسے مانگنے والے بھکاری واقعی غریب ہوتے ہیں؟ جانئے اس متعلق حقیقت

ہماری ویب  |  Nov 14, 2022

کراچی میں اس وقت ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے پورا شہر پیشہ ور بھکاریوں کے قبضے میں ہے، آپ کسی بازار میں ہوں یا ٹریفک سگنل پر کھڑے ہوں یہاں پیشہ ور بھکاریوں سے آپ کا واسطہ ضرور پڑتاہے ۔

طرح طرح کے جواز اور جذباتی باتوں سے لوگوں کو بیوقوف بناکر پیسے اینٹھنے والوں میں بہت کم حقیقی مستحق جبکہ بیشتر پیشہ ور بھکاری ہوتے ہیں۔

مجبوریوں کے قصے سناکر اور اپنی فرضی چوٹیں دکھا کر بیوقوف بنانے والے پیشہ ور بھکاریوں کو باقاعدہ بھیک مانگنے کی تربیت دی جاتی ہے اور یہاں جو جتنی بری اور خستہ حالت میں ہوگا اس کا دام بھی اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے کیونکہ اس کی ظاہری حالت کو دیکھ کر لوگ ترس کھاکر زیادہ پیسے دیتے ہیں۔

یہ پیشہ ور بھکاری ملک کے مختلف گاؤں دیہاتوں سے شہروں کا رخ کرتے ہیں اور کچی آبادیوں، پل اور ندی کناروں پر اپنے پڑاؤ ڈال کر بسیرہ کرتے ہیں اور انتظامیہ بھی اکثر ان کو غریب جان کر رہنے کی اجازت دے دیتی ہے جبکہ اکثر اوقات انہیں ہٹانے کیلئے آپریشن بھی کئے جاتے ہیں تاہم انسانی ہمدردی کی آڑ میں یہ پیشہ ور بھکاری جہاں پڑاؤ ڈال دیں وہاں سے آسانی سے جاتے نہیں ہیں۔

گداگری میں بچوں کو خاص اہمیت خاصل ہوتی ہے کیونکہ لوگ بچوں کو دیکھ کرزیادہ ترس کھاتے ہیں۔ جن بھکاریوں کے اپنے بچے ہوتے ہیں ان کی تو کمائی ڈبل ہوجاتی ہے لیکن اکثر پیشہ ور بھکاریوں کے پاس نظر آنے والے بچے ان کے اپنے نہیں ہوتے بلکہ یہ بچے کرائے پر بھی دستیاب ہوتے ہیں۔

جس طرح کوئی دکاندار اپنی اشیاء کو سجا کر خریداروں کو راغب کرتا ہے اسی طرح یہ پیشہ ور بھکاری دردناک چوٹیں، معذوری اور زخم دکھا کر لوگوں کے جذبات سے کھیلتے ہیں لیکن افسوس کی بات تو یہ ہے کہ دردناک چوٹیں، معذوری اور زخم سب فرضی ہوتے ہیں اور اس کیلئے جسم پر اکثر پٹیاں باندھ کر اوپر پائیوڈین ڈال دیا جاتا ہے یا مختلف طریقوں سے فرضی چوٹیں اور رپورٹس دکھا کر لوگوں کو بیوقوف بنایا جاتا ہے۔

جس طرح کسی بھی کاروبار کیلئے جگہ باقاعدہ الاٹ کروائی جاتی ہے اور اس کارورباری افراد کی یونین ہوتی ہے یہاں مختلف بااثر افراد اس کام کی سرپرستی کرتے ہیں اور ان کی اپنی یونین بھی ہوتی ہے جو باقاعدہ اس مذموم کام میں ملوث لوگوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔

بھیک مانگنے کیلئے علاقوں اور مختلف مقامات کی بولیاں لگتی ہیں اور بولی جیتنے والا ٹھیکیدار اپنے بھکاریوں کو وہاں بھیک مانگنے کیلئے چھوڑ دیتا ہے، ان گداگروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے اور ٹھیکیداروں کے نمائندے ان پر نظر رکھتے ہیں۔آجکل نیا ٹرینڈ چل رہا ہے، ماڈرن بھکاری منہ سے آواز لگانے کے بجائے اپنے پاس ٹیپ اور اسپیکر رکھتے ہیں۔

ایک بھکاری کی یومیہ کمائی 10 ہزار سے 50 ہزار تک بھی ہوسکتی ہے اور ماہانہ لاکھوں روپے کمانے والے پیشہ ور بھکاری شاہانہ ٹھاٹھ باٹھ سے رہتے ہیں۔جس طرح عام لوگ نوکری کیلئے جاتے ہیں اسی طرح یہ پیشہ ور بھکاری بھی صبح سویرے تیار ہوکر کام پر نکل جاتے ہیں لیکن عام لوگوں کی طرح محنت کے بجائے ہاتھ پھیلا کر لاکھوں کما لیتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More