خون کا رشتہ تھا دور کیسے رہ سکتے تھے۔ جی ہاں ایسا ہی کچھ آج دیکھنے کو ملا، عمران خان کے بیٹے ان کی عیادت کیلئے پاکستان آ گئے ۔ والد عمران خان وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران گولی لگنے سے زخمی ہو گئے تھے۔
لاہور زمان پارک خان صاحب کی رہائش گاہ پر پہنچتے ہیں ان کے دونوں بیٹوں نے کہا کہ آپ پر حملے کی خبر نے پریشان کر دیا تھا۔ بہر حال اب خان صاحب کے فیس بک پیج سے ان کا ایک انٹرویو کلپ شیئر کیا گیا ہے جس میں انہوں نے اپنی خراب حالت پر بچوں کے جذبات کیسے تھے ا س پر بات کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں زخمی حالت میں 2 گھنٹوں بعد اسپتال پہنچا تو اپنے بیوی بچوں سے بات کی، حالت ٹھیک ہونے پر اہلیہ نے تو شکر ادا کیا پر بیٹے پریشان ہو گئے۔
اور تو اور میرا چھوٹابیٹا 8،9 سال کی عمر سے ہی حساس طبعیت کا مالک ہے۔ وہ یہ چاہتا تھا کہ میں سیا ست سے دور ہو جاؤں پر میں یہ سمجھتا ہوں کہ معاشرے کیلئے انسان کی یہ روحانی زمہ داری ہوتی ہے کہ وہ کچھ اچھا کام کرے، یہی وجہ ہے میری سیاست میں آنے کی۔ اسکے علاوہ عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انسان کا اللہ پاک پر یقین ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلیمان کی زمان پارک میں قائم رہائشگاہ پر آنے کے مناظر بھی اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں جس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کے بچے سید رنگ کی گاڑی میں ائیر پورٹ سے گھر پہنچے۔