مٹی کی ٹرین بنانے پر انگریزوں نے کہا ہاتھ کاٹ دو لیکن ۔۔ مٹی سے ناقابل یقین فن پارے بنانے والے ہنر مند کی ان سنی کہانی

ہماری ویب  |  Nov 07, 2022

اسلام آباد کے سب سے قدیمی گاؤں سید پورکے لال خان نے انگریز دور حکومت میں مٹی کی ٹرین بنائی۔ انگریز حکومت نے ان کے ہاتھ کاٹنے کی کوشش کی لیکن ایک بزرگ کی مداخلت پر لال خان کے ہاتھ بچ گئے۔ ملکہ برطانیہ نے ان کے ہنر کو سراہا اور حکومت پاکستان نے بھی ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا۔

لال خان کے صاحبزادے نیاز احمد کا کہنا ہے کہ میرے والد نے 120 سال پہلے انگریز دور میں یہ ٹرین بنائی، انگریزوں نے جب یہ ٹرین دیکھی تو کہا کہ اس آدمی کے ہاتھ کاٹ دیئے جائیں، انگریزوں کا کہنا تھا کہ جو انسان مٹی سے ایسی ٹرین بنا سکتا ہے وہ ہمارا مقابلہ بھی کرسکتا ہے، میرے والد کو پیسے اور مراعات کے عوض خریدنے کی بھی کوشش کی لیکن انہوں نے انکار کردیا، ملکہ برطانیہ یہاں آئیں اور برطانیہ جاکر ہمارے لئے انعام بھیجا، ملکہ الزبتھ نے کتاب بھی بھیجی لیکن ہم اس کو محفوظ نہ رکھ پائے۔

نیاز احمد کا کہنا ہے کہ ٹرین کے وہیل ٹوٹ گئے تھے ہم نے نئے لگائے، رنگ خراب ہوگیا تھا تو ہم نے دوبارہ رنگ کرنے کی کوشش کی، لوگوں نے کہا کہ رنگ کرنے سے اصل خوبصورتی ختم ہوجائے گی اس لئے میں نے اس کو رنگ نہیں کیا۔

نیاز احمد بتاتے ہیں کہ ملکہ الزبتھ کے دورہ کے وقت میرے والد صاحب موجود تھے، والد صاحب نے 20 سال کی عمر میں ٹرین بنائی اور 75 سال کی عمر میں وفات پائی۔

نیاز احمد کہتے ہیں کہ میں نے ٹرین کے مختلف انجن بنائے ہیں، لوگ کہتے تھے کہ ٹرین چلے گی تو مزہ آئے گا، میں نے چلنے والی ٹرین بنائی ہے، یہ ٹرین ہوا اور بھاپ سے بھی چل سکتی ہے، ابھی روہڑی سکھر کا پل بنارہا ہوں۔

میں نے مینار پاکستان اس وقت دیکھا جب 5 روپے ٹکٹ تھا، اٹلی کا پیسا ٹاور بنانا بھی میرا شوق تھا، والد صاحب جب مٹی سے چیزیں بناتے تو میرے کھیلنے کی عمر تھی، والد صاحب کو دیکھ دیکھ کر مجھے بھی چیزیں بنانے کا شوق ہوا۔ لوگ دوسرے ممالک کی تعریف کرتے ہیں پاکستان کی بھی تعریف ہونی چاہیے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More