عمران خان پر حملہ پہلا نہیں۔۔ وہ لیڈران جن کی موت کا راز کبھی نہ کھل سکا؟

ہماری ویب  |  Nov 04, 2022

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو جمعرات 3 نومبر کو گوجرانوالہ میں قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا تاہم خوش قسمتی سے وہ اس حملے میں بڑے حادثے سے بچ گئے لیکن پاکستان کے درجنوں سیاسی، سماجی، قانونی اور مذہبی رہنماؤں کو قتل کیا جاچکا ہے اور افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ان میں کئی کی موت کے راز بھی ان کے ساتھ قبروں میں دفن ہوچکے ہیں۔

1۔ لیاقت علی خان

مسلمانوں کیلئے آزاد وطن کا خواب پورا کرنے کیلئے نوابی اور شاہانہ ٹھاٹھ باٹھ چھوڑ کر قائد اعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ جدوجہد کرنے والے لیاقت علی خان قیام پاکستان کے بعد پہلے وزیراعظم بنے لیکن راولپنڈی کے کمپنی باغ میں16 اکتوبر 1951 کو ایک لاکھ افراد کے مجمع سے خطاب کے دوران گولیاں مار کر شہید کردیا گیا اور ان کے قاتل کی موقع پر موت کے ساتھ قتل کا راز بھی ہمیشہ کیلئے دفن ہوگیا۔

2۔ بینظیربھٹو

پاکستان پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن اور دو بار وزیراعظم بننے والی محترمہ بینظیر بھٹو جلاوطنی ختم کرکے وطن واپس آئیں تو 18 اکتوبر کو کراچی میں ان کے قافلے کو بموں سے نشانہ بنایا گیا جس میں بینظیر کی جان تو محفوظ رہی لیکن درجنوں افراد موت کی وادی میں چلے گئے ۔ قاتلوں کو اسی پر قرار نہیں آیا انہوں نے بینظیر کی زندگی ختم کرنے کیلئے راولپنڈی کا رخ کیا جہاں 27 دسمبر 2007 کو بینظیر بھٹو کو گولی مار کر شہید کردیا گیا۔ ان کی شہادت کیلئے کئی لوگوں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا لیکن اصلی قاتلوں اور قتل کے راز سے پردہ نہیں اٹھ سکا۔

3۔عظیم طارق

مہاجروں کو حقوق دلوانے کیلئے آل پاکستان مہاجر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے مہاجر قومی موومنٹ کی بنیاد رکھنے والے ایم کیوایم کے بانی عظیم احمد طارق نے اپنی قوم کیلئے بہت مشکلات کا سامنا کیا لیکن اپنے عزم و ہمت سے ہمیشہ ثابت قدم رہے اور مخالفت کرنے والوں کو معاف کرتے رہے لیکن یکم مئی یکم مئی 1993ء کوعظیم احمد طارق کو کراچی میں گولیاں سے بھون دیا گیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ ان کے قاتل پکڑے گئے ہیں لیکن موت کے پیچھے چھپا اصلی راز کبھی نہیں کھل سکا۔

4۔ زہرہ شاہد

زہرہ شاہد حسین ایک فعال سیاست دان اور تحریک انصاف کی کراچی میں مرکزی نائب صدر تھیں۔ 2013 میں حلقہ این اے۔250 کے انتخاب میں دھاندلی پر احتجاج میں پیش پیش رہنے واکے زہرہ شاہد کو انتخاب کے کچھ دنوں بعد 19 مئی 2013ء کو مسلح موٹر سائیکل سواروں نے ہلاک کر دیا۔پولیس کے مطابق یہ عام ڈاکہ کی واردات تھی تاہم بعد ازاں ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کو قتل کے الزام میں گرفتار کرکے پہلے موت کی سزاء سنائی گئی بعد میں عدالت نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔

5۔ مولانا سمیع الحق

مولانا سمیع الحق معروف سیاسی رہنماء اور عالم دین تھے اورطالبان پر بھی خاص اثر و رسوخ رکھتے تھے، مذہبی جماعتوں کو متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم پر جمع کرنے کا کریڈٹ بھی مولانا سمیع الحق کو جاتا ہے جبکہ شدت پسندوں سے مذاکرات میں ان کی معاونت ہمیشہ سود مند ثابت ہوتی تھی۔مولانا سمیع الحق 2 نومبر 2018 کو نمازِ عصر کے بعد راولپنڈی میں اپنے گھرمیں آرام کر رہے تھے، کہ ایک آدمی دیوار پھلانگ کر آیا اور پہلے چھریوں سے زخمی کیا پھر گولی مار دی۔

یہ چند لوگ نہیں بلکہ نامور سیاستدان چوہدری شجاعت حسین کے والد چوہدری ظہور الٰہی، شہباز بھٹی، بشیر بلور، ہارون بلور، رضا ہارون، زہرہ شاہد، سراج رئیسانی، حیات شیرپاؤ، سورن سنگھ، علی رضا عابدی، سلمان تاثیر سمیت درجنوں اہم شخصیات کو موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے لیکن ان کی موت کے اصل رازوں سے کبھی پردہ نہیں اٹھ سکا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More