پاکستان میں مہنگائی ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ کر آسمان کی بلندیوں کو چھو چکی ہے، غریب اورمتوسط طبقے کیلئے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی بہت مشکل ہوچکا ہے، ایسے میں دانشور بھی بڑھتی ہوئی مہنگائی پر اپنی مخصوص انداز میں حالات کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں۔
پاکستان کے حالات کے حوالے سے معروف دانشور انور مقصود سے منسوب پیغامات اکثر سوشل میڈیا کی زینت بنتے ہیں اور سوشل میڈیا پر وائرل ایک پیغام کے مطابق انور مقصود کہتے ہیں " اس قدر مہنگائی میں صرف ریاضی کا استاد گزارا کرسکتا ہے، وہ روٹی کے ساتھ دال، سبزی، گوشت اور سالن وغیرہ فرض کرلے گا"۔
واضح رہے کہ پاکستان میں میں مہنگا ئی کی شرح بڑھ کر 26 اعشاریہ 56 فیصد ہوچکی ہے، ماہ اکتوبر میں مہنگائی کی شرح میں 4اعشاریہ 71فیصد کا اضافہ ہوا۔
رواں مالی سال کے چار ماہ جولائی تا اکتوبر کے دوران پاکستان میں مہنگائی کی اوسط شرح 25.49فیصد رہی، کنزیومر پرائس انڈکس کے تحت ماہ اکتوبر میں شہری علاقوں میں 4.50فیصد اور دیہی علاقوں میں 5.01فیصد مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
پیاز کی قیمت میں 67.73 فیصد، ٹماٹر 40.73 فیصد، تازہ پھل10.98 فیصد ، چائے 9.82 فیصد، تازہ سبزیاں 9.55 فیصد، گندم کا آٹا 8.9 فیصد، خشک پھل 6فیصد ، مرغی 3.98فیصد، گوشت 2.09فیصد، چاول 1.56فیصد، دال مونگ 1.28فیصد، تازہ دودھ 1.21فیصد، چینی کی قیمت میں 0.36فیصد اضافہ ہوا۔
بجلی کی قیمت میں 89.59فیصد، اونی کپڑے 6.15 فیصد، تعمیراتی اشیاء 2.72 فیصد ، گھریلو آلات 1.96 فیصد، سولڈ فیول 1.74 فیصد، گھر کے کرائے 1.08 فیصد اور تعمیراتی مزدوری کے ریٹ میں 0.29فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے کہ ان میں دال مسور 10.29فیصد، دال ماش 2.73 فیصد، خوردنی تیل 2.7 فیصد، سرسوں کا تیل 1.84 فیصد دال چنا 1.77 فیصد ، چنا 1.48 فیصد، آلو 1.46 فیصد اور گھی کی قیمت میں 0.33 فیصد کمی ہوئی ہے۔