اسحاق ڈار کو دیکھ کر بھی چور ، ڈاکو کے نعرے لگائے۔۔ مدینہ اور لندن کے بعد اب امریکا میں اسحاق ڈار کے ساتھ بدتمیزی کی ویڈیو وائرل

ہماری ویب  |  Oct 14, 2022

ن لیگ کے مخالفوں نے اس بار امریکا میں اسحاق ڈار پر ہلہ بول دیا اور ایئرپورٹ پر چور چور کے نعرے لگائے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار عالمی بینک اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے لئے امریکا میں موجود ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیاسی جماعت کے حمایتیوں کے سخت جملوں کے جواب میں اسحاق ڈار نے بھی جوابی کارروائی کی اور کہا کہ "تم جھوٹے ہو" جس پر وہاں موجود شخص مزید بھڑک اٹھا۔

سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو گزشتہ سب سے وائرل ہورہی ہے اور بیرون ملک میں رہ کر آبائی ملک کے وزیر سے بدتمیزی کرنے پر تحریک انصاف کے حمایتی ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔جبکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ نعرہ لگانے والوں کا تعلق کس جماعت سے تھا۔

مسجد نبوی میں خاتون سیاست دان کے ساتھ ہراسانی کا شرمناک واقعہ

واضح رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا بلکہ اس سے قبل رواں برس عمرہ کی ادائیگی کے لئے مدینہ میں موجود وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کو بھی تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے بدترین ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا جس میں سیاسی جماعت کے کچھ بڑے نام بھی شامل تھے۔

لندن کی کافی شاپ پر وزیر اطلاعات کو ہراسانی کا سامنا

اس کے علاوہ چند ہفتے قبل مریم اورنگزیب کو لندن میں دوبارہ کافی شاپ پر ہراساں کیا گیا۔

یہ رویہ وطن کی بدنامی کا باعث یے

پے در پے اس قسم کے واقعات انتہائی شرمناک اور افسوسناک ہیں۔ احتجاج کرنا ہر شخص کا حق ہے جس کا استعمال اسے کرنا چاہیے البتہ کسی اکیلے، نہتے اور بالخصوص اکیلی خواتین کو گھیر کر نعرے بازی کرنا ہراسانی کے زمرے میں آتا ہے۔ بیرون ملک میں رہنے والے ہمارے اس بیہودہ رویے کو دیکھ کر یہی گمان کرتے ہوں گے شاید اس طرح کا رویہ ہمارے ہاں کا معمول ہے۔ ہر سیاسی جماعت کو اس پر غور کرنا چاہیے اور سوچنا چاہیے کہ کسی بھی جگہ رہیں اور کتنا ہی غصہ کیوں نہ ہو، احتجاج کرتے ہوئے اخلاقیات کا دامن نہ چھوڑیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More