وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے پیش نظر اسلام آباد میں کنٹینرز لگا کر ریڈ زون کو سیل کردیا ہے، سیاسی کارکنوں کو روکنے کیلئے تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں۔
لانگ مارچ روکنے کیلئے اضافی آنسو گیس کے شیل اور آنسو گیس پھینکنے والے ڈرونز بھی منگوائے جائیں گے، اسلام آباد پولیس نے صوبوں سے بھی پولیس، رینجرز اور ایف سی کے تیس ہزار اہلکار مانگ لیے ہیں جس پر ایف سی کے 3ہزار اہلکار دارالحکومت پہنچ گئے ہیں۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں نے اپنے سیاسی مطالبات منوانے کیلئے پنجاب سے وفاق کا رخ کیا ہے، اس لئے پولیس نے شہر کے داخلی راستوں پر سیکڑوں کنٹینرز لگانے کے ساتھ خندقیں بھی کھو دی ہیں، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، خلاف ورزی کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوگی، میں تعیناتی کے جلد اعلان کی تجویز سے اتفاق نہیں کرتا ہوں۔
سابق وزیراعظم اور پارٹی قائد نواز شریف ملک کی خراب معاشی صورتحال پر فکر مند ہیں، وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ مریم نواز کے کیس کے بعد نواز شریف کی بریت بھی ثابت ہوگی، دھرنے سے ڈر کر آرمی چیف کی تعیناتی نہیں ہوگی۔