آج کے دور میں اگر کوئی کسی کو مدد کے لیے خود سے نقد یا سونا سے تو وہ شخص لینے سے انکار کبھی نہیں کرے گا۔ لیکن پاکستان کا ایک غریب مزدور جو حالیہ آنے والے سیلاب متاثرین میں شامل ہوتا ہے جب اسے پیسے دیئے گئے تو وہ اس نے لینے سے انکار کر دیا جب کہ ان پیسوں سے مزدور کی کافی مدد ہوجانی تھی۔
یقیناًسیلاب متاثرہ شخص نے اپنے بڑے دل کا مظاہر کیا ہے۔ محمد بلال نامی مزدور نے کہا کہ میں تو ایک مزدور ہوں ، سیلاب سے جب قریبی گاؤں تباہ ہوا تو لوگوں کی مدد کرنے ہم وہاں پہنچے ایک جوسر میں پڑی رقم اور سونا مجھے مل گیا تھا۔
محمد بلال کو یہ رقم اور سونا ایک تباہ شدہ مکان سے ملا تھا جسے انھوں نے اپنے پاس سنبھال کر رکھ لیا تھا۔ جس وقت بلال سیلاب زدہ مکان کے ملبے سے سامان نکال رہے تھے اس وقت مالک مکان وہاں موجود نہیں تھے۔
بلال نے بتایا کہ میں نے جوسر سے لفافہ نکالا تو اس میں رقم اور سونے کے زیورات رکھے تھے۔ رقم 7 لاکھ روپے تھی اور سونے کی زیورات کوئی تین تولے تھے۔ میں نے وہ سامان اٹھا لیا۔
مزدور بلال کا کہنا تھا کہ تیسرے دن جب وہ وہاں پہنچے تو اس مکان کے مالک کی تلاش شروع کر دی تھی۔ اتنے میں انھیں اس مکان کا مالک ملا جن سے انھوں نے دریافت کیا اور نشانی مانگی جس کے بعد میں نے ان کی امانت صحیح سلامت واپس لوٹا دی۔
بلال سے جب اتنی بڑی رقم اور سونا واپس کرنے سے متعلق سوال کیا تو انھوں نہایت شفقانہ بھرے لہجے میں جواب دیا کہ اس میں اتنی بڑی بات کیا ہے یہ تو کچھ بھی نہیں ہے جس کا سامان تھا ہم نے انھیں واپس کر دیا ہے اس میں میرا کوئی کمال نہیں ہے۔