“شاہد صاحب کے والد اور میرے سسر خاقان عباسی کا انتقال اوجڑی کیمپ حادثے میں ہوا جس نے ہماری ہوری زندگی بدل دی۔ ہمیں لگتا ہے اس حادثے میں سب سے بڑا نقصان ہمارا ہی ہوا۔ میرے جیٹھ بھی اس حادثے میں متاثر ہوئے اور 14 سال کومہ میں رہنے کے بعد ان کا انتقال ہوگیا“
یہ کہنا ہے سابق وزیر اعظم کی اہلیہ ڈاکٹر ثمینہ شاہد خاقان عباسی کا۔ کچھ عرصہ قبل دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہا تھا کہ ان کے شوہر غصہ بالکل نہیں کرتے اور کھانے پینے کے معاملے میں بھی بہت سادگی پسند ہیں۔ کسی بھی قسم کا گوشت نہیں کھاتے۔ سبزیوں میں بھنڈی پسند ہے اس کے علاوہ دالیں۔
ایک حادثہ جس نے زندگی بدل دی
ڈاکٹر ثمینہ کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی بنیادی طور پر الیکٹریکل انجینئیر ہیں۔ ان کی شادی ارینج میریج تھی جو کہ گاؤں میں ہوئی اور اس کے بعد دونوں سعودی عرب چلے گئے۔ جب سسر کا انتقال ہوا تو شاہد خاقان عباسی پاکستان آگئے۔ پہلے وہ سیاست میں نہیں آنا چاہتے تھے لیکن حادثے نے ان کی زندگی کی ترجیحات کو بدل دیا اور وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن بن گئے۔
سارا پیسہ اپنی محنت سے کمایا
سلیم صافی کے پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایئر بلیو نامی مشہور ایئر لائن بنائی لیکن وہ اس کے بہت تھوڑے سے شئیرز کے مالک ہیں۔ پاکستان کے رئیس ترین افراد کی فہرست میں شامل ہونے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے جو بھی کمایا اپنی محنت سے کمایا ہے۔
بچوں کو سیاست میں نہیں آنے دینا چاہتے
شاہد خاقان عباسی کے 3 بیٹے ہیں۔ ان ی اہلیہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان کے بڑے صاحبزادے کو بھی سیاست میں دلچسپی ہے لیکن وہ اور شاہد خاقان بچوں کو سیاست میں نہیں آنے دینا چاہتے کیوں کہ اس سے فیملی لائف بہت متاثر ہوتی ہے البتہ ملک کو ضرورت ہو تو پھر سیاست میں ضرور حصہ لینا چاہئیے۔