دعا زہرہ بچی کو آج پورا پاکستان جانتا ہے اور اسے آج جب لاہور سے کراچی منتقل کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تو ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔
عدالت میں صحافیوں کے ساتھ پولیس والوں سے بدتمیزی کی اور کیس کے تفتیشی آفسر سعید رند کی جانب سے صحافیوں کو دھکے دیے گئے یہی نہیں بلکہ سعید رند کے ساتھ ہی سادہ لباس میں موجود اہلکار نے پستول نکال کر ڈرانے کی کوشش کی اور کہا پیچھے ہٹ جاؤ سب۔
مزید یہ کہ سٹی کورٹ میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی عدالت میں دوران سماعت کہا گیا کہ ہمارا آج بچی کو پیش کرنے کا حکم اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ ماحول ٹحیک ہے، اب جب تک عدالت حکم نہ دے دعا زہرہ کو پیش نہ کیا جائے۔
اس کے علاوہ جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے سرکاری وکیل کو حکم دیا کہ دعا زہرہ کو غیر ضروری تاریخوں پر پیش نہ کیا جائے، جب عدالت ضرورت محسوس کرے گی تو پیش کرنے کے احکامات جاری کریں گے اور دعا سے ملاقات کی درخواست جب آئے گی تب دیکھا جائے گا۔