"اب یہ رکشے چلانے والوں کو بھی ایوارڈ ملیں گے" یہ سن کرمجھے ایسا لگا کہ کسی نے مجھے راکٹ مار دیا ہو۔ یہ بات کہی مشہور گلوکار رحیم شاہ نے جو ایک نجی ٹی وی چینل پر انٹرویو دے رہے تھے۔ رحیم شاہ نے کہا کہ میں نے 9۔99 فیصد لوگوں کو دیکھا کہ وہ جو سوچتے ہیں وہاں تک نہیں پہنچ پاتے۔
اللہ تعالٰی سب کوذہن دیتا ہے، کوئی ٹیلنٹ دیتا ہے ، یہ اس بندے کے اوپر ہوتا ہے کہ وہ اس کا استعمال کس طرح کرتا ہے۔" کسی بھی کام کے لئے عاجزی اور انکساری بہت ضروری ہے اور وہ تب ہی آتی ہے جب وہ اپنے ماں باپ کی دعائیں لیتا ہو۔" کامیابی آپ کے قدم جب ہی چومتی ہے جب آپ ماں باپ کی عزت کرتے ہیں اور ان کی دعائیں لیتے ہیں ورنہ آپ میں کتنا ہی ٹیلنٹ ہو سب بیکار ہو جاتا ہے"۔
میں سید گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں، میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں اس طرف یعنی گانے کی طرف آؤں گا کیونکہ میرے گھر میں تو صرف قرآن و حدیث کی باتیں ہوتی تھیں۔ وہاں تو سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا کہ میں گانا گاؤں گا۔ لیکن میں آج یہاں اسی حوالے سے بیٹھا ہوں۔.
"ماں مجھ کوجھلاؤ نا جھولا" جو ان کا مشہور زمانہ بلاک بسٹر گیت ہے۔ اس کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ملیر کھوکھراپار میں چھوٹے سے گھر میں رہتا تھا۔ وہاں بیٹھا میں ایسے ہی ہارمونیم پرگنگنا رہا تھا۔ تو اس وقت میری امی نے مجھے پہلی دفعہ سنا۔ ان کو اپنی ماں یاد آگئیں تھیں۔ میں اپنی ماں سے بہت پیار کرتا ہوں اسی لئے یہ گانا بنایا۔

"پہلے تو کبھی کبھی غم تھا" نامی البم پر مجھے ایوارڈ بھی ملا۔ پاکستان میں ایک دفعہ گولڈ ڈسک ایوارڈ شو تھا ، اس میں پہلی دفعہ عدنان سمیع خان بھی شریک تھے جو اب کہتے ہیں کہ مجھے پاکستان کی شہریت نہیں چاہیے۔ اس شو میں جب مجھے ایوارڈ ملا، جب میں انصار برنی صاحب کے ہاتھ سے یہ ایوارڈ لے کر واپس آرہا تھا تو ایک آرٹسٹ نے کہا کہ" اب یہ رکشہ چلانے والوں کو بھی ایوارڈ ملیں گے"۔۔۔ اس وقت ایسا لگا کہ کسی نے راکٹ ماردیا ہو۔ تو میں نے اس کو جواب دیا کہ "میرا باپ کوئی انجینئیر نہیں جس کی 50،60 ہزار تنخواہ ہو، نہ پائلٹ ہے، نہ کوئی ڈاکٹر ہے، وہ دن کے 80 روپے کماتا ہے اور 80 روپے میں یہ بچہ جنا ہے اس نے، تم لاکر دکھاؤ کوئی ایسا جو 80 روپے میں ایسا بچہ جنے"۔۔۔ تو میں سب سے یہ بات کہتا ہوں کہ جب اللہ نے آپ کو عزت دینی ہو تو اگرمیں زیادہ اچھے کپڑے نہیں بھی پہنتا تو اس سے کچھ نہیں ہوتا جب اللہ عزت دیتا ہے تو کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ خوبصورت پھول ہمیشہ کیچڑ میں ہی کھلتا ہے۔ اسی لئے لوگوں کی باتوں سے کچھ نہیں ہوتا۔
انڈیا میں بھی میرا گانا کاپی ہوا، پہلے تو بڑا اچھا لگا کیونکہ شہرت ایک نشہ ہے جب لاکھوں لوگ آپ کو دیکھ رہے ہوں تو بڑا اچھا لگتا ہے۔ لیکن جب ایک انٹرویو میں وہاں کے آرٹسٹ نے یہ کہا کہ یہ گانا تو میں نے خواب میں دیکھا تو مجھے یہ سن کر بہت غصہ آگیا کہ اس نے ایسی بات کہی جھوٹ بولا۔