دعا زہرا کیس کے حوالے سے حالیہ اطلاعات کے مطابق دعا کو لاہور سے کراچی واپس لایا جارہا ہے۔ اس موقع پر لی گئی تصویر میں ان کے چہرے کی مسکراہٹ واضح طور پر دیکھی جاسکتی ہے۔ بالآخر دعا کے ماں باپ اور قوم کی دعائیں رنگ لے آئیں۔
دعا زہرا کیس
دعا زہرا اپریل کے مہینے میں کراچی سے لاپتہ ہوگئیں تھیں اور کچھ دن بعد ان کی جانب سے بیان جاری کیا گیا کہ ان کا نکاح ہوگیا ہے۔ بعد ازاں دعا اور ان کے شوہر ہونے کے دعویدار ظہیر کی جانب سے کئی بار انٹرویوز دیے گئے جن میں ہر بار دعا نے لاپتہ ہونے کو اپنی مرضی سے گھر چھوڑنا ہی بتایا۔ البتہ ان کے والد سید مہدی علی کاظمی نے کیس بند نہیں ہونے دیا اور بیٹی کو بازیاب کرانے کے لیے قانونی کارروائی کرتے رہے۔ ان کا موقف تھا کہ دعا ابھی کمسن ہیں اور پاکستان قوانین کے مطابق ان کی شادی نہیں ہوسکتی جبکہ ان کا بیان دباؤ میں لیا جارہا ہے۔ میڈیکل بورڈ نے بھی دعا کے والد کے بیان کی تصدیق کی۔
شوہر کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں
پچھلے ہفتے دعا کی جانب سے اچانک بیان جاری ہوا کہ ان کے اپنے شوہر ظہیر کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں رہے اس کے علاوہ وہ اپنے والدین کے ساتھ بھی نہیں رہنا چاہتیں بلکہ دارالامان جانا چاہتی ہیں۔
لاہور کورٹ کی اجازت اور دعا کی کراچی واپسی
گزشتہ روز لاہور کورٹ کی جانب سے سندھ پولیس کو دعا کو کراچی لے جانے کی اجازت دے دی گئی اور آج انھیں لینے کراچی پولیس لاہور پہنچ چکی ہے۔