قبر کو انسان کی آخری آرام گاہ کہا جاتا ہے لیکن پاکستان کے قبرستانوں میں کبھی لاشیں بیچنے کیلئے مردوں کو نکالنے، کبھی کفن چوری، کبھی زنا اور کبھی جادو کیلئے قبروں کو کھودنے کی اطلاعات معمول بن چکی ہیں جبکہ کراچی کے ایک قبرستان میں دو ملزمان کو پکڑا گیا ہے جو نشے کیلئے قبروں پر رکھی سلیب توڑ کر سریا نکالتے تھے۔
ویڈیو میں موجود دونوں ملزمان قبروں میں سے سلیب نکال کر بھاگ جاتے تھے جس کے بعد کھلی قبروں میں میتیں کھلی پڑی رہتی تھیں جبکہ بعض قبروں میں تو آوارہ کتے بھی گھس کر لاشوں کی بے حرمتی کرتے تھے۔
شہریوں نے دونوں ملزمان کو پکڑ کر پہلے درگت بنائی اور بعد میں گلے میں جوتوں کے ہار ڈال دیئے جبکہ بعد میں شہریوں نے ملزمان کی طرف سے کھولی گئی قبروں کو اپنی مدد آپ کے تحت واپس بندکیا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے پاکستان کے مختلف شہروں میں قبریں کھول کر کفن چرانے، خواتین کی لاشوں سے زیادتی اور لاشیں بیچنے کے واقعات بھی منظر عام پر آتے رہے ہیں۔
قبرستانوں میں دیکھ بھال اور حفاظت کا معقول انتظام نہ ہونے کی وجہ سے اکثر قبرستانوں میں نشہ کرنے والے افراد اپنا مسکن بنالیتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے کے ساتھ قبروں کی بے حرمتی بھی کرتے ہیں۔
اس ویڈیو میں موجود افراد بھی نشے کیلئے قبروں کو کھول کر سلیب نکال کر اس کا سریا بیچتے تھے جس سے وقتی طور پر ان کا نشہ تو پورا ہوجاتا تھا ساتھ میں میتوں کی بے حرمتی بھی ہوتی تھی۔ انتظامی اداروں کو اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔