اولاد اللہ کی رحمت ہے لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اس کی قدر نہیں کرتے۔ آج ہم آپکو ان واقعات کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جن میں نومولود بچے کبھی آدھے جلے ہوئے ملے تو کبھی چھوٹے چھوٹے ڈبوں میں بند کچرے سے ملے۔ آئیے جانتے ہیں۔
چھوٹے سے ڈبے میں 1 ہفتے کی بچی:
یہ واقعہ ہے تھائی لینڈ کا جہاں کچرا اٹھانے والی گاڑی آتی ہے تو وہ دیکھتی ہے کہ جامنی رنگ کے ہیئر ڈرائیر میں بچی موجود تھی جسے کوئی بڑی بے دردی سے یہاں پھینک گیا تھا۔
32 سالہ مقامی عورت کہتی ہیں کہ معجزاتی طور پر بچی بچ گئی اور جس نے بھی بچی کو پھینکا وہ اچھا نہ تھا کیونکہ بچی کو ڈبے میں ڈال کر سفید کپڑا بھی اس نے اس کے ارد گرد لپیٹ رکھا تھا۔
یہی مقامی عورت کہتی ہہے کہ میں اپنا کام ختم کر کے کچر ے میں بوتلیں پھینکنے گئی تو اس ڈبے پر نظر پڑی پھر سوچا کہ کوئی شاید اچھی چیز مل جائے لیکن مجھے یہ بچی ملی جو میرے لیے ایک اچھا تحفہ تھا کہ میں نے ایک معصوم کو بچا لیا۔ یاد رہے کہ یہ واقعہ اکتوبر 2019 کا ہے۔
آدھی جلی ہوئی بچی:
یہ واقعہ 26 نومبر 2021 کو کراچی کے علاقے گلشن حدید میں پیش آیا۔ جہاں اس معصوم بچی کو کوئی آدھی جلی ہوئی حالت میں کچرے میں پھینک گیا۔ آپ خود تصویر کو دیکھ کر اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کس بے دردی سے ننھی بچی پر ظلم کیا گیا کہ سیاہ رنگ کی تھیلی میں اسے ڈال کر دنیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔
کچرے میں بچی کے ہونے کی اطلاعات ایک نامعلوم خاتون نے پولیس 15 مدد گار کو کال کر کے دی تو انہوں نے بچی کو اسپتال منتقل کر دیا جس کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا کہ معصوم کے ساتھ ایسا کس نے کیا ۔
گھنٹوں تک بچی کچرے میں رہی:
امریکا کی ریاست شکاگو میں ایک ایسا ہی دلخراش واقعہ پیش آیا جب 2021 میں منگل کے روز ایک کچرے والا ٹرک کچرا اٹھانے میں مگن تھا مگر اس سے کچھ ہی دیر پہلے ایک خاتون کی بچی پر نظر پڑ گئی۔
جو کہتی ہیں کہ یہ بچی بہت پیاری تھی لیکن مجھے لگ رہا تھا کہ اس کی طبعیت کچھ ٹھیک نہیں کیونکہ جب میں نے اس کے منہ پر ہاتھ لگایا تو ایسے معلوم ہوا کہ بچی نے جیسے الٹی کی ہو تھوڑی دیر پہلے۔ بہر حال بچی کو پولیس نے اچھی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا۔
اسپتال کے کچرے دان سے بچے کا ملنا:
یہ واقعہ ہے بھارت کے مغربی بنگال کا جہاں ایک خاتون اپنے بہت ہی پیارے اور حسین بچے کو اسپتال کے باتھ روم کے کچرے دان میں پھینک کر چلی گئی۔
اکتوبر 2017 میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ خاتون جس اسپتال میں آئی وہاں اس کا نام رجسٹرڈ نہیں تھا جس کی وجہ سے اسے عملے نے انتظار کرنے کو کہا لیکن کچھ وقت بعد خاتون جب باتھ روم گئی تو وہاں سے بچے کی رونے کی مسلسل آوازیں آتی رہیں جس کے بعد یہ منظر تمام لوگوں نے دیکھا۔
چائے والے نے بچی کو بچا لیا:
بھارت کے علاقے بھوپال میں ایک چائے والے نے ہفتے کی صبح دیکھا کہ ایک کچرے میں لال رنگ کی تھیلی پڑی ہے اور اس پر بہے انتہا چونٹیاں ہیں اور کیڑے مکوڑے ہیں تو اس دھیرج راتھوڑ نامی شخس نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر تھیلی کھولی اور بچی کو باہر نکالا تو دیکھا کہ معصوم رو رہی ہے۔
جس کے بعد اسے قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے کہا کہ اس کے جسم پر بہت سے زخموں کے نشان ہیں نہ جانے کتنی دیر اسے چونٹیوں نے یا دیگر کیڑے مکوڑوں نے کاٹا ہے۔