کیا آپ کو بھی اچانک ٹانگوں اور جسم میں درد ہونے لگتا ہے ۔۔تو یہ کس بیماری کی علامت ہوسکتا ہے؟

ہماری ویب  |  Jul 21, 2022

کراچی: پاکستان میں جوڑوں کے درد کا مرض بڑھتا جارہا ہے جبکہ کورونا کے مریضوں میں بھی درد کی شکایات میں اضافہ دیکھے میں آیا ہے، ملک میں ٹوٹی سڑکیں اور خراب انفرااسٹرکچر بھی شہریوں کو درد دینے میں پیش پیش ہے۔

پاکستان کی نامور رھیوماٹولوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر صالحہ اسحاق کاکہنا ہے کہ کورونا کی وبا کے دوران صحت یاب ہو جانے والے افراد میں جوڑوں اور پٹھوں کے درد کی شکایات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور کئی مریض چھے مہینے سے ایک سال تک شدید درد کی شکایت کرتے رہے ہیں۔

تباہ حال سڑکوں پر موٹر سائیکلوں اور رکشوں میں روزانہ سفر بھی لوگوں میں کمر درد کے ساتھ ساتھ جوڑوں اور پٹھوں میں درد کا سبب بن رہا ہے۔ پاکستان کی تقریباً تین فیصد آبادی آرتھرائٹس کے مرض کا شکار ہے، بدقسمتی سے نوے فیصد مریض کسی صحیح معالج تک پہنچ نہیں پاتے اور برسوں پین کلر ادویات استعمال کرنے کے باوجود اپنے جوڑوں اور دیگر اعضا سے محروم ہوجاتے ہیں۔

ڈاکٹر صالحہ کہتی ہیں کہ رھیوماٹولوجی نسبتاً ایک نئی بیماری ہے جس کے ماہرین کی تعداد نہایت کم ہے۔

معروف طبی ماہرڈاکٹربابر سعید خان کا کہنا ہے کہ جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں مبتلا افراد برسوں تکلیف میں مبتلا رہتے ہیں کیونکہ اکثر ان کے امراض کی درست تشخیص نہیں ہو پاتی اور ایسے مریض برسوں دردکش ادویات استعمال کرنے کے باعث گردوں اور جگر کے امراض میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے امراض خاص طور پر آرتھرائٹس کے مرض کی ادویات بہت مہنگی ہیں، ایسے مریضوں کو چاہیے کہ وہ تربیت یافتہ ماہرین سے رابطہ کریں تاکہ جلد تشخیص کے ساتھ ساتھ ان کا جلد علاج شروع ہو سکے اور وہ اپنے تکالیف سے نجات پا سکیں۔

لیاقت نیشنل اسپتال کی ڈاکٹر طاہرہ پروین کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جنہیں کام کے دوران جوڑوں میں درد محسوس ہوتا ہے ایسے مریضوں کو جوڑوں اور ہڈیوں کے درد کے ماہرین یا رھیوماٹولوجسٹس سے فوری طور پر رابطہ کرنا چاہئے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More