اب داؤد کو چلنے کے لئے ثناء کی ضرورت نہیں ۔۔ دونوں بازوؤں اور ایک ٹانگ سے معذور داؤد کیسے چلنے لگا، جانیئے ثناء اور داؤد کی زندگی کیسے بدلی؟

ہماری ویب  |  Oct 12, 2021

محبت کی عظیم مثال بننے والا جوڑہ ثناء اور داؤد جو 6 ماہ قبل بی بی سی کے ایک انٹرویو کی وجہ سے شہرت کا باعث بنا اور سارے جہاں میں ثناء کی داؤد سے محبت کے چرچے عام ہوئے چونکہ داؤد کی ایک ٹانگ اور دونوں بازو کسی حادثے میں کٹ گئے تھے۔

جس کی وجہ سے لوگوں نے ان سے خوب محبت کی، کچھ لوگوں سے ان کی مدد کی، ان کو امداد دی، کچھ لوگوں نے ان کے لئے دعائیں بھی کیں لیکن کچھ لوگوں سے ثناء اور داؤد ناراض ہوئے کیونکہ لوگوں نے ان کے نام کے کئی فیک اکاونٹس بنا کر یہ واضح کیا کہ ان کو ڈی ایچ اے میں پلاٹ دیا، 10 کروڑ دیئے وغیرہ وغیرہ ۔۔

مگر یہ سب صرف ایک جھوٹ اور فیک لائیک کی وجہ سے کیا گیا، مگر اب بی بی سی کی ہی ایک رپورٹ میں دکھایا گیا ہے کہ داؤد کو مصنوعی ٹانگ لگ گئی ہے اور وہ اپنے پیروں پر چل پھر کر اپنی بہن کی شادی میں بھی شرکت کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں دکھایا گیا ہے کہ ثناء اور داؤد کی زندگی یکسر بدل گئی ہے، داؤد کو مصنوعی ٹانگ لگنے کی وجہ سے وہ بناء کسی سہارے کے چل رہا ہے، بہن کی شادی میں ہلکا پھلکا ڈانس بھی کر رہا ہے جس پر ثناء اور داؤد بے تحاشہ خوش ہیں۔ ویڈیو میں ثناء کہتی ہیں کہ:

'' خُدا کا شکر ہے کہ اب داؤد اپنے پیروں پر چل پھر رہے ہیں، میرے سہارے کے بغیر، مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے، پہلے دن جب ٹانگ لگی تو چل نہیں سکے تھے، لیکن تیسرے دن یہ بناء کسی سہارے کے چل پڑے، شروع شروع میں ان کو زخم میں تکلیف ہوئی لیکن پھر یہ بالکل ٹھیک ہوگئے ہیں۔ مجھے گلا صرف اپنے والدین سے ہے جو کہتے تھے کہ داؤد نہیں چل سکتا، آج وہ دیکھ لیں کہ داؤد چل رہا ہے۔ ''

داؤد کا کہنا ہے کہ: '' شکر ہے میں اتنا چل پھر رہا ہوں ارو اپنی بہن کی شادی خود اپنے پیروں پر چل کر انجوائے کی، بس میری یہ خواہش ہے کہ میرے ہاتھ سے لگ جائیں تو میں پھر کچھ کام اپنے طور پر کرسکوں، مجھے جھوٹے لوگوں کی باتوں کی وجہ سے بہت تکلیف ہوئی، لیکن اب میں آگے بڑھنے کے لئے پُرعظم ہوں۔ ''

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More