پنڈورا پیپرز میں سیاست دانوں کے علاوہ متعدد سابق فوجی افسران کی آف شور کمپنیاں بھی سامنے آئی ہیں جن میں دس سال تک صدر رہنے والے اور سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے سابق سیکریٹری لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ شفاعت اللہ شاہ کی بھی ایک آف شور کمپنی شامل ہے۔
پلاٹ بیوی کے نام کردیا
ریٹائرڈ جنرل شفاعت اللہ شاہ نے اپنی آف شور کمپنی کے زریعے لندن میں ایک مہنگا پلاٹ خرید رکھا ہے لیکن اپنی بیوی کے نام ٹرانسفر کر رکھا ہے۔ یہ فلیٹ بھارت کی مشہور زمانہ فلم مغلِ اعظم کے ڈائریکٹر کے آصف کے بیٹے سے خریدا گیا تھا جو ایک کاروباری شخصیت ہیں اور لندن اور دبئی میں کئی ریسٹورینٹس کے مالک ہیں۔
برطانیہ میں جائیدادیں خریدیں
میجر جنرل نصرت نعیم کے نام سے بھی ایک آف شور کمپنی سامنے آئی ہے البتہ انھوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد2009 میں کمپنی رجسٹر کروالی تھی۔ سابق ایئر چیف مارشل عباس خٹک کے دو بیٹوں کے نام پر دو آف شور کمنیاں ہیں جبکہریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل علی قلی خان کی بہن کے نام بھی آف شور کمپنی تھی جس کے زریعے انھوں نے برطانیہ میں جائیدادیں خریدیں۔
بیوی کے نام کمپنی
ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل تنویر طاہر کی بیوی زہرہ تنویر کے نام سے بھی ایک آف شور کمپنی سامنے آئی ہے۔ یہ کمپنی اینر پلاسٹک لمیٹڈ کے نام سے ہے۔ زہرہ تنویر کو جنگ گروپ کے ادارے “دی نیوز“ کی جانب سے ایک سوالنامہ بھی بھیجا گیا جس کا اھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔
ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل افضل مظفر کے بیٹے کی بھی ایک آف شور کمپنی ہے۔ افضل مظفر پر 4 ارب 30 کروڑ کی سرمایہ کاری کے سلسلے میں کیس بھی چل چکا ہے۔