ملک کے مختلف شہروں میں بارش برستے ہی کچروں کے ڈھیر اور کیچڑ نے جہاں کئی مسائل کو جنم دیا ہے وہیں ڈینگی وائرس سے مریضوں کی تعداد میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ اس آرٹیکل میں آپ کو ڈینگی وائرس سے بچنے کے طریقے اور اس میں مبتلا ہوجانے کے بعد کی ضروری طبی امداد کے بارے میں معلومات فراہم کی جائے گی۔
ڈینگی کیا ہے؟
ڈینگی ایک قسم کا انفیکشن ہے جو مچھروں کے زریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ اسے ہڈی توڑ بخار بھی کہتے ہیں کیونکہ اس میں جسم کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے۔ ڈینگیAedes mosquitoes. نامی مچھروں کے زریعے پیدا ہوتا ہے اور اس کی چار اقسام ہیں۔ یہ انفیکشن اپنی نوعیت کے حساب سے چار سے سات یا دس دن تک رہتا ہے۔ لاپروائی کی صورت میں جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
علامات
اس کی علامات میں آنکھوں اور جسم میں درد اور تیز بخار کے علاوہ منہ سے خون آنا، الٹی، خارش اور خون میں پلیٹیلیٹس کی کمی شامل ہیں۔
احتیاطی تدابیر
ڈینگی ایک وائرس ہے اس لئے اس کا کوئی علاج بہرحال نہیں ہے صرف احتیاط سے مریض کی صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ اگر ڈینگی والا مچھر کاٹ لے تو کوئی بھی ویکسین بخار کو روکنے میں مدد نہیں کرسکتی۔ اس کے لئے کچھ احتیاطی تدابیر بتائی جارہی ہیں جنھیں اپنا کر مرض سے بچا جاسکتا ہے۔
پورے کپڑے پہنیں
ایسے کپڑے پہنیں جن سے جسم کو پوری طرح ڈھکا جاسکے۔ بغیر آستین والے کپڑے، شارٹسوغیرہ پہننے سے گریز کریں بلکہ جسم کو اچھی طرح ڈھکیں۔
دھند میں نہ جائیں
صبح اور شام یا رات کے وقت پودوں کے پاس اور دھند والے علاقے میں جانے سے گریز کریں۔
پانی جمع نہ ہونے دیں
ٹہرا ہوا پانی ہی وہ جگہ ہے جہاں یہ مچھر انڈے دیتے ہیں اور پھلتے پھولتے ہیں۔ اس لئے کوشش کریں کہ پینے کے پانی کو ڈھک کر رکھیں اور گھر یا آس پاس کسی جگہ پانی جمع نہ ہونے دیں۔ پودوں میں بھی زیادہ پانی نہیں ڈالیں کہ جمع ہو۔
پرفیومز کا استعمال نہ کریں
پرفیومز اور خوشبو دار صابن اور شیمپو مچھروں کو پرکشش محسوس ہوتے ہیں۔ اس لئے ان کا استعمال کم سے کم کریں۔
اسپرے کریں
مچھر سے بچاؤ کے لئے اسپرے کے علاوہ مچھر دانی اور جالیوں کا استعمال یقینی بنائیں۔ کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں۔
ڈینگی ہوجائے تو
ڈینگی ہوجائے تو ڈاکٹر کے مشورے سے پیراسیٹامول کھائی جاسکتی ہے۔ اس وائرس سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے اس لئے زیادہ سے زیادہ پانی پئیں۔
پاکستان میں ڈینگی کی موجودہ صورتحال
اب تک کی خبروں کے مطابق اسلام آباد میں فزشتہ دس دن کے دوران تین افراد کا انتقال ہوا ہے جبکہ تیس افراد ڈینگی میں مبتلا ہوئے ہیں جس کے بعد کل تعداد 207 ہوگئی ہے۔ دوسری طرف پنجاب میں ڈینگی کے نوے کیسز سامنے آئے ہیں جس میں سے 80 کا تعلق لاہور سے ہے۔ پشاور کے اسپتالوں میں اس وقت کم سے کم تیس افراد ڈینگی سے متاثر ہوکرزیرِ علاج ہیں اس کے علاوہ سرگودھا اور بنوں میں بھی صورت حال کافی تشویش ناک ہے۔