انہوں نے ضرورت پڑنے پر پاکستان کیلئے اپنی جان کیسے قربانی کی؟ جانیے پاک فضائیہ کے وہ 5 پائلٹ جنہوں نے ٹریننگ کے دوران شہادت حاصل کی

ہماری ویب  |  Sep 22, 2021

ہماری پاک فوج جو کہ پوری دنیا میں اپنی پہادری کی وجہ سے جانی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہماری فضائیہ ہو یا پھر آرمی اس میں بہت سے قوم کے ایسے بہادر بیٹے شامل ہیں جنہوں نے جنگ میں نہیں بلکہ جہاز اڑانے کی تربیت حاصل کرتے ہوئے شہادت کو اپنے گلے سے لگا لیا ۔آج ہم یہاں ان بہادر نوجوانوں کی بات کر یں گے جنہوں نے جہاز اڑانے کی تربیت کے دوران جام شہادت نوش کیا، آئیے جانتے ہیں۔

فلائٹ لیفٹیننٹ عمر شہزاد:

فلائٹ لیفٹنٹ عمر شہزاد بھی تربیتی جہاز ہی اڑا رہے تھے۔ اور 24 ستمبر 2016 کو انکا طیارہ خیبر پختونخواہ کی تحصیل جمرود میں گر کر تباہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق انکے جہاز میں کچھ تکنیکی خرابی آئی جس کی وجہ سے جہاز تباہ ہوا اور یہ قوم کا بہادر سپوت دنیا سے چلا گیا۔ فلائٹ لیفٹیننٹ عمر شہزاد کو ٹریننگ کے دوران رسالپور اکیڈمی میں "اعزازی شمشیر" بھی دی گئی۔

جو کہ ان جوانوں کو دی جاتی ہے جنہوں نے پوریٹریننگ میں ہر چیز میں بہترین کارکردگی دیکھائی ہو۔ واضح رہے کہ عمر شہزاد ایف-7 پی جی نامی طیارہ اڑا رہے تھے۔

ائیر کموڈور شفقت مشتاق اور فلائٹ لیفٹیننٹ شعیب رشید:

4 مارچ 2015 کو ائیر کموڈور شفقت مشتاق اور فلائٹ لیفٹیننٹ شعیب رشید کا میراج طیارہ آگ لگنے کے باعث گر کر تباہ ہو گیا اور یہ دونوں جوان شہید ہو گئے جبکہ انکا طیارہ بھی تربیتی پرواز پر تھا یعنی کہ یہ جہازاڑانا سیکھ رہے تھے۔ ان دونوں جوانوں کے جسد خاکی کو بلکل پہچانا نہیں جا رہا تھا کیونکہ طیارہ جلنے کے باعث انکا جسم مسخ ہو چکا تھا۔ انکا طیاری ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے میران میں تباہ ہوا۔

متعلقہ حکام نے بتایا کہ انکا طیارہ اس لیے تباہ ہوا کیونکہ اس دن موسلا دھار بارش اور بجلی چمک رہی تھی۔

ونگ کمانڈر نعمان:

آج ہم یہاں اپنے بہادر سپوت ونگ کمناڈر نعمان کی بات کریں گے جنہوں نے اپنی جان قربان کر دی مگر اسلام آباد کے لوگوں کی جان بچا لی۔ ہوا کچھ یوں کہ ونگ کمانڈر نعمان 23 مارچ کی پریڈ کی ریہرسل کر رہے تھے تو انکے جہاز میں آگ لگ گئی مگر انہوں نے پھر بھی اپنا جہاز ایک جنگل میں گرا دیا۔ اگر وہ ایسا نہ کرتے تو اسلام آباد میں شکرپڑیاں کے قریب مارکیٹ میں گر جاتا اور بڑی تباہی ہوتی جس سے ایک آدمی نہ بچتا۔

اپنی شہادت سے کچھ دن پہلے انہوں نے ایک انٹرویو میں یہ کہہ دیا تھا کہ اگر ملک کو میری اور پاک فضائیہ کی ضرورت پڑی تو ہم قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

مریم مختیار:

24 نومبر 2015 کو مریم مختیار بھی تربیتی طیارہ ہی اڑا رہیں تھیں کہ کسی تکنیکی خرابی کے باعث انکا طیار خراب ہو گیا جو کہ میانوالی کے علاقے کندین میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں یہ شہید ہو گئیں۔ان کو پاکستانی کی پہلی لڑاکا طیارہ اڑانے والی فائٹر پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ فلائٹ لیفٹیننٹ عمر شہزاد اور مریم مختیار میں ایک بات مشترک ہے کہ یہ دونوں ایف -7 پی جی نامی طیارہ ہی اڑا رہے تھے۔

تربیتی جہاز گر گر تباہ:

آج ہی پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ آگ لگنے کے باعث گر کر تباہ ہو گیا ہے جس میں 2 پائلٹ سوار تھے اور ان میں اسے ایک پائلٹ اب تک شہید ہو چکا ہے تاہم اب تک دونوں پائلٹ کا نام سامنے نہیں آسکا ہے۔ یہ طیارہ خیبر پختو نخواہ کے علاقے مردان میں گر کر تباہ ہوا جبکہ یہ چھوٹا تربیتی طیارہ معمول کے مطابق گشت کر رہا تھا ۔مزید یہ کہ متعلقہ حکام کا اعلی بورڈ اس بات کی تفتیش کر رہا ہے کہ یہ طیارہ کیوں گرا

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More