آئیں دیکھیں ان کی بیٹیوں کا کیا حال ہے۔۔۔ شہریار آفریدی کی ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کا انھیں اپنے گریبان میں جھانکنے کا مشورہ

ہماری ویب  |  Sep 21, 2021

’وہ جو بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں۔ وہ جو ہمیں لیکچر دیتے ہیں، آئیں دیکھیں ان کی بیٹیوں کا کیا حال ہے، عام باسیوں کا کیا حال ہے۔ یہ دیکھیں یہ بھی امریکہ کی بیٹی ہے۔ یہ کسی کی بیٹی ہے، بہن ہے، ماں ہے۔‘

یہ الفاظ ہیں شہریار آفریدی کے جن کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اور حال ہی میں کشمیر امور کمیٹی کے چئیر مین کی حیثیت سے وہ اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے امریکی دورے پر ہیں۔ شہریار آفریدی نے نیویارک میں ٹائمز سکوائر پرچھ منٹ چالیس سیکنڈز کی ایسی ویڈیو بنائی جس میں وہ امریکی شہریوں پر ترس کھاتے ہوئے دکھائی دیے۔

ہم ماؤں بہنوں کو عزت دیتے ہیں

ویڈیو بناتے ہوئے شہریار آفریدی فٹ پاتھ کے پاس لوگوں کو بیٹھا دیکھ کر کہتے ہیں ’یہ فٹ پاتھوں پر ہیں، ان کی اولادیں اور سب سے بڑی بات یہ ریاست ان کی ماں ہے۔ یہ میں ہر طرف دیکھ رہا ہوں اور میرا دماغ اس کو تسلیم نہیں کر رہا۔ جس دین کے ہم ماننے والے ہیں اور جو روایات ہیں، چاہے وہ بلوچی ہیں، چاہے وہ سندھی ہیں، چاہے وہ پنجابی ہیں، چاہے وہ مہاجر ہیں، چاہے وہ سرائیکی ہیں، چاہے وہ پشتون ہیں، چاہے وہ طالبان ہیں، چاہے وہ گلگت بلتستانی، کشمیری ہیں۔۔۔ وہ اپنی ماؤں بہنوں کو عزت دیتے ہیں۔‘

شہریار آفریدی کا موقف

البتہ شہریار آفریدی کا موقف ہے کہ ان کی بات کو برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو نے غلط انداز سے پیش کیا۔ لیکن ویڈیو میں یہ صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ شہریار آفریدی اپنے چند ساتھیوں کے ساتھ کھلے عام امریکی ریاست پر سخت انداز میں تنقید کررہے ہیں اور وہاں کہ شہریوں پر ان کے سامنے ہی ترس بھی کھا رہے ہیں۔ شہریار آفریدی کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ مائی باپ بنا ہوا ہے لیکن جن شہریوں کی ریاست ماں ہوتی ہے وہ سڑکوں پر لاورث پڑے ہوئے ہیں جبکہ ایک جانب پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان نے جب اپنے لوگوں کا درد محسوس کرکے ان کے لئے لنگ خانے اور شیلٹر ہومز بنوائے تو لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا۔

اس بے ہودہ حرکت سے ریاست کو نقصان پہنچے گا

کچھ افراد نے شہریار آفریدی کی ہاں میں ہاں ملائی وہاں ایسے سوشل میڈیا صارفین کی بھی کمی نہیں جنھوں نے شہریار آفریدی کو معاملے کی نزاکت کا احساس دلانے اور کسی دوسرے ملک جا کر وہاں کا تسخر اڑانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

جبکہ کچھ صارفین نے شہریار خان آفریدی کو دوسروں کی فکر کرنے کے بجائے اپنے گریبان میں جھانک کردیکھنے کا مشورہ بھی دیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More