پاکستان آرمی کے ایس ۔ایس ۔جی کمانڈو جو کہ پوری دنیا میں سب سے بہترین مانے جاتے ہیں اورعام تصور یہ پایا جا تا ہے کہ انکا جسم چلتا پھرتا فولاد ہے۔اور ایک ایس۔ایس۔جی کمانڈو سو سے زائد افراد پر بھاری ہوتا ہے اور ہو بھی کیوں نہ اپنے آپ کو یہاں تک پہنچانے کیلئے کڑی محنت کرنی پڑتی جوعام انسان تصور بھی نہیں کر سکتا۔
صرف ٹریننگ ہی نہیں یہ لوگ جو خواراک کھاتے ہیں وہ اگر ہم دیکھ ہی لیں تو ہم چکرا کے رہ جائیں ۔ آپ لوگوں نے سنا ہوگا کہ یہ سانپ، بکری ، مرغی اور مینڈک سب کچا پکا کھاجاتے ہیں۔تو آج ہم یہاں آج آپکو بتائیں گے جب انہیں کچھ کھانے کو نہیں ملتا تو یہ کیا کھاتے ہیں۔جب بھی ایس۔ایس۔ جی کمانڈو کسی مشن پر ہوتے ہیں اور انہیں کھانے کو کچھ نہیں ملتا تو۔
اسی وقت ان کے سامنے اگر زہریلا سانپ بھی آجائے تو یہ اس کا سر چاقو سے یا پھر تیز دھار والے پتھر سے کاٹ دیتے ہیں اور پھر اسکی کھال کو اپنے ہاتھوں سے ہی اتار دیتے ہیں ۔اب وہ مرحلہ آتا ہے جس میں کمانڈو کھال اتارنے کے بعد سر سے نیچے اور سانپ کی دم کو بھی کاٹ دیتا ہے کیونکہ سر کے ساتھ ساتھ اس میں بھی زہرہوتا ہے۔
اس مرحلے بعد اسے کچا ہی کھا لیا جاتا ہے۔ اور پھر اسے کھایا جا تا ہے تمام ایس۔ایس۔ جی کمانڈو کا کہناہے کہ یہ سانپ کا گوشت بہت لذیز ہوتا ہے۔واضح رہے کہ سانپ کے سر کاٹنے کے بعد اسے فوراََ دفن کر دیا جاتا ہے کیونکہ یہ آدھے گھنٹے تک کاٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس کے علاوہ اگر مرغی سامنے آجائے تو یہ اس کا سر دھڑ سے الگ کرنے کے بعد اسکا خون ایک کولڈ ڈرنک کی طرح پی جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ بہت نمکین ہے اور جسم کو طاقت دیتا ہے۔ اب بات رہی کہ مرغی کو کیسے زبح کرتے ہیں تو یہ اسکو اپنے ہاتھوں سے ہی 3 طریقوں سے زبح کر تے ہیں۔سب سے پہلے مرغی کے دونوں پروں کو ایک ہاتھ میں پکڑ کر دوسے ہاتھ سے مرغی کی گردن کو زور سے جھٹکا دیتے ہیں اور سے گردن الگ ہو جاتی ہے۔
اور دوسرا طریقہ یہ ہے کہ مرغی کو زمین پر رکھ کر پھر سے اسکے دونوں پروں کو اپنے ایک پاؤں کے نیچے دبا لیں پھر مرغی کی گردن پر ایک لکڑی کی ڈنڈی رکھ کر اسے ہاتھ سے زار سے کھینچیں۔
اب تیسرے اور سب سے آخری طریقے میں ایک ایس۔ایس۔جی کمانڈو اپنے ہاتھے میں مرغی کے پروں کو تھامے ہوئے ہوتا ہے اور وہی کمانڈو پھر مرغی کی گردن اپنے منہ سے کاٹ دیتا ہے ۔یہ کام ٹریننگ میں کئی مرتبہ اور پھر فیلڈ میں تو ہر فوجی دن میں کئی مرتبہ کرتا ہے۔
واضح رہے کہ یوں ہی باتیں مشہور نہیں کہ ایس ۔ایس۔جی کمانڈو کچھ بھی کھا جاتے ہیں تو یہ بات سچ ہے یہی وجہ ہے کہ کوئی ملک بھی ہمارے وطن پر میلی انکھ ڈالنے سے پہلے سو مرتبہ سوچتا ضرور ہے کہ جو قوم ہپر جانور کچا کھا جاتی ہے وہ کیا کچھ نہیں کر سکتی۔اور یہ بات بلکل سچ ہے۔