معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ محفوظ رہے، خود پر ہونے والے حملے پر مفتی تقی عثمانی صاحب نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ واقعہ فی جملہ درست ہے ، فجر کے بعد ایک صاحب میرے پاس آئے اور مجھ سے علیحدگی میں بات کرنے کو کہا۔
انہوں نے ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ میں ابھی اس شخص سے علیحدہ میں بات کرنے کیلئے اٹھا ہی تھا کہ اس نے اپنی جیب سے ایک چاقو نکالا جس پر میرے ساتھیوں نے اسے پکڑ لیا، معروف عالم دین نے کہا کہ اب میں اللہ تعالیٰ کے شکر سے خیریت سے ہوں اور مجھے کوئی تکلیف نہیں پہنچی۔ اب اس واقعہ پر متعلقہ ادارے تفتیش کر رہے ہیں جس کے بعد ہی صورتحال واضح ہو گی۔
وااضح رہے کہ پولیس حکام کا اس واقعہ پر کہنا ہے کہ مفتی تقی عثمانی صاحب پر حملہ کرنے والے کو گرفتار کر لیا گیا اور حملہ اور کا نام عاصم لئیق ہے اور اب اس سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ ادھر اس افسوسناک واقعہ پر دارلعلوم کورنگی کا کہنا ہے کہ مفتی صاحب قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے اور اب وہ خیریت سے ہیں۔