بھارت میں جاری ہندو مسلم فسادات کے خلاف بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ کھل کر میدان میں آگئے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت اداکار نصیر الدین شاہ کا کہنا ہے کہ میری بیوی رتنہ پھاٹک ہندو مذہب سے ہیں جب کہ میں مسلمان ہوں۔ لو جہاد کے نام پر آج بھارت میں نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔
نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ رتنہ پھاٹک سے شادی کرتے وقت میری ماں نے مجھ سے پوچھا کہ تم رتنہ کا مذہب تبدیل نہیں کراؤ گے؟ ماں کے اس سوال پر نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ ماں میں کیسے کسی کا مذہب تبدیل کراسکتا ہوں۔ جس پر ماں نے بھی تسلیم کیا کہ کوئی کسی کا مذہب تبدیل نہیں کرا سکتا۔
اپنے بچوں کے مذہب سے متعلق نصیرالدین شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے بچوں کو کسی بھی مذہب کی زیادہ تعلیم نہیں دی ہے۔ البتہ بچوں کی مرضی ہے وہ جس مذہب کو بھی چاہیں اختیار کرلیں۔
نصیر الدین شاہ نے ہندو انتہا پسند سوچ کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، کہا کہ ہندو اس بات سے ڈرے ہوئے ہیں کہ کہیں مسلمان تعداد میں ہم سے زیادہ نہ ہوجائیں۔ خیال رہے بھارت میں ہندو مسلم شادی کو انتہا پسند ہندو لو جہاد کہتے ہیں، ان کا ماننا ہے کہ مسلمان ہندو لڑکیوں کو زبردستی مسلمان بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اداکار نصیر الدین شاہ نے دو شادیاں کی ہیں۔ پہلی شادی پروین مراد سے کی تھی جو کہ انتقال کر گئیں تھیں، جبکہ دوسری شادی 1982 میں اداکارہ رتنہ پھاٹک سے کی تھی۔