نوجوان اس ملک کے معمار ہیں، چاہے جتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے، اپنی تعلیم کے لئے بڑھ چڑھ کام کرتے ہیں، ایسے ہی 2 نوجوانوں کی کہانی ہم آپ کو آج ہماری ویب میں بتانے جا رہے ہیں جو حالات کے پیشِ نظر آم کا آن لائن کاروبار کر رہے ہیں اور اپنی ذمہ داری بخوبی سرانجام دے رہے ہیں۔
ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ:''
ہم نے اپنی تعلیم کو مکمل کرنے کے لئے اس کاروبار کو کرنے کا سوچا اور پھر اپنے
روشن مستقبل کی خاطر اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لئے اس کام کو کیا۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان آلِ علی اور سید صامت عباس عابدی جوکہ اس وقت ماسٹرز کے طالبِ علم ہیں انہوں نے اپریل 2019 میں جب مکمل لاک ڈاؤن لگا ہوا تھا لوگ گھروں سے باہر بھی نہیں نکل رہے تھے اور حکومت کی جانب سے ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے صرف چند ہی کاروبار کرنے والے حضرات کو کام جاری رکھنے کا موقع ملا ہوا تھا اس دوران بے روزگاری سے تنگ آکر دونوں لڑکوں نے لوگوں کی سہولت کو خاطر میں رکھتے ہوئے آن لائن آم بیچنے کا کاروبار شروع کردیا۔
انہوں نے فیس بک پر منگوزہ کے نام سے ایک پیج بنایا اور اپنے نمبر بھی بتائے، جس شخص کو بھی گھر بیٹھے آم چاہیئے وہ بس ان لڑکوں کو ایک فون کال کردیں، پھر کسٹمر جتنے کلو آم کی فرمائش کریں، جس ورائٹی کے تازے آم کی فرمائش کریں صامت اور آلِ علی دونوں بخوبی اپنا آرڈر وقت پر پہنچاتے ہیں۔
آج کے دور میں جبکہ ہر شخص آم کھانا چاہتا ہے اور اچھی کوالٹی کا آم پسند کرتا ہے ان لوگوں کے لئے منگوزہ سے بہتر، سستا اور آسان ذریعہ کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ آلِ علی اور صامت نے ہماری ویب سے بات کرتے ہوئے منگوزہ سے متعلق بتایا ہے کہ:
" ہم نے اس کاروبار کو لوگوں کی سہولت دیکھنے کے ساتھ ساتھ نیک نیت سے شروع کیا ہے، ہم کسی عام ریڑھی والے سے خرید کر کوئی بھی سستا آم مہنگے پیسوں میں کسی کو ڈلیور نہیں کرتے، ہم اپنی پڑھائی سے ایمانداری کرتے ہوئے اپنے اس کام سے بھی ایمانداری کرتے ہیں۔ خود محنت کرتے ہیں منڈی جاتے ہیں وہاں سے اچھا اور بہتر کوالٹی کا آم مناسب پیسوں میں اپنے کسٹمرز کے لئے خریدتے ہیں۔
منگوزہ کی سب سے خاص بات یہ ہے ہم صرف کال پر ہی نہیں بلکہ میسجز کے ذریعے بھی لوگوں کو ان کے بتائے ہوئے پتہ پر تازہ آم ڈلیور کرتے ہیں۔""
ان دونوں کا مزید کہنا تھا کہ:
"
ہم نے آج تک جہاں جہاں آرڈر ڈلیور کئے ہیں کبھی بھی کسی بھی کسٹمر نے ہم سے کسی قسم کی شکایت نہیں کی، منگوزہ اس سیزن بھی آم کے چاہنے والوں کو بہترین سروس دینے کے لئے تیار ہیں۔
سید صامت عباس کہتے ہیں کہ:
" میں اس وقت نہ صرف آن لائن کلاسز بھی لے رہا ہوں بلکہ اپنے اسائمنٹس اور دیگر کام بھی کر رہا ہوں لیکن اس سب کے ساتھ میں خود بہت محنت اور ایمانداری سے منگوزہ کا کام بھی دیکھ رہا ہوں۔ میرے لئے بہت مشکل ہے یہ سب ایک ساتھ کرنا لیکن یہ کام میں نے اپنی تعلیم کو جاری رکھنے کی غرض سے ہی کیا ہے، جوکہ میں سمجھتا ہوں کہ ایک بڑا اہم کام ہے۔ اور مجھے امید ہے کہ جلد ہی ہم اپنی محنت کی بدولت اس کام کو پاکستان بھر میں پھیلائیں گے۔
لیکن اس وقت ہمیں آپ لوگوں کے سپورٹ کی اور مدد کی ضرورت ہے، آپ لوگ گھر بیٹھے جب جہاں جیسے چاہے ہمیں آم کا آرڈر دیں ہم آپ کو ذمہ داری کے ساتھ آرڈر ڈلیور کریں گے اور وہ لوگ جو اپنے پیاروں کو بھی منگوزہ کے ذریعے آم کا تحفہ بھیجنا چاہتے ہیں وہ ضرور ہم سے رابطہ کریں۔
اپنے ساتھ ہونے والے دھوکے سے آگاہ کرتے ہوئے دونوں کا کہنا تھا کہ:
''
جس دن پہلے دن ہم نے یہ کاروبار شروع کیا، اس سے جو بھی منافع ہوا، ہم نے مزید آم خریدے، لیکن منڈی میں موجود شخص نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا، اچھے آم دکھا کر خراب آم دے دیئے، جب ہم نے گھر آکر دیکھا تو پریشان ہوگئے کہ یہ خراب آم اپنے کسٹمرز کو کیوں بیچیں، اس دھوکے کا سارا نقصان دونوں نے مل کر ادا کیا اور مشکل وقت میں بھی ہمت نہ ہاری۔
''
آپ لوگ منگوزہ کے آن لائن فیس بک اور انسٹاگرام پیج کو لائک اور شیئر کریں، اور وہ لوگ جو آم گھر بیٹھے خریدنا چاہتے ہیں، ان دونوں سے ضرور رابطہ کریں۔