ملک بھر میں کچھ لوگ اپنے فائدے کیلئے انسانیت سے بھی کھیلنے سے گریز نہیں کرتے، یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے ہی پورے ملک میں مردہ جانور کے گوشت کی فروخت کھلے عام جاری ہے ، جس کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ پنجاب پولیس نے روزانہ کی پیٹرولنگ کے دوران ایک مردہ جانور کے گوشت سے بھرا ہوا لوڈر رکشہ روکا۔
اور پھر رکشے کی اور رکشہ میں موجود افراد کی تلاشی لی گئی اور پوچھ گچھ کے دوران معلوم ہوا کہ یہ گوشت مردہ بھینس کا ہے جسے ملزمان نے ترپال سے ڈھانپ رکھا تھا اور اسے سبزہ زار لے جایا جا رہا تھا۔پولیس نے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس زرائع کے مطابق یہ ملزمان کافی عرصےسے اس گھناؤنے کاروبار میں مصروف ہیں۔
تینوں ملزمان کی شناخت طاہر، شہزاد اور فاروق کے نام سے ہوئی ہے۔ اور یہ گروہ ایک پیشہ ور قصائیوں کا گروہ ہے جبکہ لوڈر رکشے کا مالک فاروق بھی انہی کا ساتھی ہے اور وہ انکا یہی مردہ جانور کا گوشت سپلائی کرتا تھا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مجرمان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔