شادی ایک ایسا بندھن ہے جو دو لوگوں کو آپس میں محبت سے جوڑے رکھتا ہے اور محبت کی اصل مثال وہی ہے کہ جب آپ دونوں ایک دوسرے کی کمی اور خامی جانیں مگر پھر بھی ایک دوسرے کے لئے سہارہ بن کر رہیں،۔ بالکل ایسے ہی ایک جوڑے کی محبت بھری کہانی ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں۔
21 سالہ رمشہ اور 24 سالہ احمد دونوں تھیلیسیمیا کے مرض میں بچپن سے مبتلا ہیں اور ایک دوسرے کے بارے میں سب کچھ جانتے ہوئے دونوں نے ایک دوسرے سے شادی کی اور اب خوش بھی ہیں۔ لیکن ان کا یہ مرض کبھی بھی ان کی زندگی کو ختم کر سکتا ہے۔
21 سالہ رمشہ کہتی ہیں:
''
زندگی کے چند دن ہیں، جب تک زندگی ہے ایک دوسرے کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، لوگ کہتے ہیں زندگی کا بھروسہ نہیں اور ہم کہتے ہیں ہمارے تو خون کا بھی بھروسہ نہیں ہے جو ایک دوسرے کے لئے وقت ہے وہ ایک ساتھ خوشی سے گزارنا چاہتے ہیں،۔ ہم دونوں ہی تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا ہیں، ہم نے ایک دوسرے کو اپنی کمزوری جانتے ہوئے، خامیوں کو دیکھتے ہوئے پسند کیا ہے، اور یہی ہماری محبت میں سب سے خاص بات ہے، ہم جانتے ہیں کہ مستقبل کا کچھ بھروسہ نہیں ہے، مگر جتنے دن بھی باقی ہیں وہ خوشی سے خوش رہ کر گزارنے ہیں، رو کر نہیں۔
''
رمشہ کہتی ہیں: '' ہمیں جینا ہے، ہمیں خون چاہیئے، ہمیں مل کر رہنا ہے، ہماری محبت ادھوری ہے، مگر جب تک خون ہے، ایک ساتھ رہیں گے، ہم چاہتے ہیں لوگ ہمارے بارے میں بھی سوچیں تاکہ ہم جیسے ہزاروں محبت کرنے والے ایک ساتھ رہ سکیں۔
یہ دونوں اس وقت ملے جبکہ دونوں خون چڑھوانے لاہور کے ایک تھیلیسیمیا سینٹر میں گئے، وہاں جاتے جاتے دونوں کی دوستی ہوئی اور پھر 3 سال قبل شادی کا فیصلہ کیا اور گھر والوں کی رضامندی سے شادی بھی کرلی۔