کورونا وائرس نے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا تاہم اس بیماری کے حوالے سے تاحال مختلف تحقیقات جاری ہیں۔
جریدے 'دی گارڈین' کے مطابق ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا سے صحت یاب ہونے والے افراد 4 ماہ بعد بھی مختلف علامات اور متعدد اعضا میں نقصان کا سامنا کررہے ہیں۔ ان کو مختلف قسم کی تکالیف کا سامنا ہے جیسا کہ کمر درد، پٹھوں اور جوڑوں کا درد وغیرہ۔
اس حوالے سے لندن کالج یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر امیتاوا بینرجی کا کہنا تھا کہ 'اچھی خبر یہ ہے کہ افعال میں آنے والی تبدیلی معتل ہے، مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ افعال پر کسی حد تک منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور 25 فیصد افراد کے 2 یا اس سے زیادہ اعضا پر اثرات مرتب ہوئے ہیں'۔
تاہم اس کے علاوہ صحتیاب ہونے والے مریضوں کو دماغی مسائل، تھکاوٹ، سانس لینے میں مشکلات اور جسمانی تکلیف جیسی علامات کا سامنا ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق ماضی میں ذہنی بے چینی یا ڈپریشن کی شکار رہنے والی خواتین میں کووڈ سے صحتیاب ہونے کے بعد بہت زیادہ تھکاوٹ کی شرح کو زیادہ دیکھا۔
واضح رہے تحقیق میں شامل زیادہ تر افراد کی عمر 44 سال تھی۔
ماہرین نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اس بات کو سنجیدگی سے لیں اور اچھی غذا کھائیں تاکہ آپ کا مدافعتی نظام بہتر رہے اور آپ جلد ہی بیماری کا مقابلہ کر کے صحت یاب ہو سکیں۔