تیز رفتار زندگی کے اس دور میں بیماریاں بھی تیزی سے ہی بڑھ رہی ہیں اور کم عمر بچوں سے لے کر نوجوان تک بڑی مہلک بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا اور امریکن ریسرچ جنرل آف کومن ڈیزیز کی حالیہ رپورٹ کے مطابق: '' 30 سال کی عمر کے نوجوان لوگوں میں آج کل یہ جان لیوہ بیماری (ہارٹ اٹیک) تیزی سے بڑھ رہی ہے''۔
ماہرین اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ: '' نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کی بڑھتی ہوئی شرح کا سارا دارومدار ہائپرٹینشن، نامناسب خوراک اور کام کی زیادتی ہے۔ ''
خوراک کا عمل دخل اس قدر خراب ہو گیا ہے کہ بازاری کھانے اس عمر کے لوگ زیادہ استعمال کر رہے ہیں جو شوگر اور بلڈ پریشر کے نظام کو تباہ کر رہا ہے اور آگے بڑھنے کی دور میں ذہن پر ضرورت سے زیادہ سٹریس دل کی خرابی اور ہارٹ اٹیک کو دعوت دے رہا ہے۔
جرمن ٹیکنالوجی فار ہیومن کی ریسرچ کے مطابق: '' سگریٹ نوشی کا بڑھتا ہوا رجحان نہ صرف پھیپھڑوں کے خراب ہونے کی وجہ بن گیا ہے ساتھ ہی اس کے مضر اثرات میں ہارٹ اٹیک کا بڑا خدشہ اس نئی نسل کے نوجوانوں کے لئے عام ہوگیا ہے۔