اکثر اوقات نہانے یا سوئمنگ کے بعد کان میں پانی چلا جاتا ہے جس سے کان بند محسوس ہوتا ہے ایسے میں آواز بھی عجیب سی سنائی دیتی ہے ،کان میں روئی لگاکر سونے کی وجہ سے بھی اکثر اوقات کان میں پسینہ آجاتا ہے ، ان وجوہات کی بنا پر کان میں جمع ہونے والی نمی یا پانی کو اگر صحیح طریقے سے صاف نہ کیا جائے تو otitis externaنامی انفیکشن کا سامنا ہوسکتا ہے ،کان میں پانی جمع رہنے کی وجہ سے کان میں موجود بیکٹیریا کی تعداددگنی ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے انفیکشن ہونے کے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں ۔کان کو صاف کرنے کے لئے صحیح طریقہ کیا ہے یہ جاننا
بے حد ضروری ہے تا کہ آپ کو کسی قسم کے انفیکشن کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
کان صاف کرنے کا صحیح طریقہ کار :
نرم تولیہ / کپڑے کا استعمال :
نہانے کے دوران کان میں اگرپانی چلا جائے تو اسے نرم تولیہ یا کپڑے کی مدد سے نکالا جا سکتا ہے ۔
سرایک جانب جھکائیں :
سر کو ایک جانب اس طرح جھکائیں کے آپ کے کان کی کنال سے پانی باہر کی طرف بہہ جائے ۔
بلو ڈرائیر کا استعمال :
بلو ڈرائیر کو کم درجہ حرارت پر سیٹ کر کے اسے کان سے تقریبا ایک فٹ دور کر کے پانی سکھائیں ۔
کان سے پانی خشک کرنے والا ڈراپ :
کان سے پانی خشک کرنے والا ڈراپ استعمال کریں ،اسے آپ خود گھر میں بنا کر استعمال بھی کر سکتے ہیں ۔اسے بنانے کے لئے سفید سرکہ اور ربنگ الکحل (isopropyl alcohol)کو یکساں مقدار میں ملا کر ڈراپس بنا لیں اور اس کے چند قطرے کان میں ڈال کر صاف کریں۔
کان اس طرح ہر گز صاف نہ کریں :
کاٹن بڈ کا استعمال :
کاٹن بڈ جس میں ایک سلائیپر روئی کو لپیٹ دیا جاتا ہے اورعمومی طور پر اس کی مدد سے کان کی صفائی کو محفوظ طریقہ سمجھا جاتا ہے- مگر اس طریقے سے کان کا میل کاٹن بڈ کے ساتھ باہر آنے کے بجائے اندر کی طرف چلا جاتا ہے اور کان کے پردے کے ساتھ انفیکشن کا باعث بن جاتا ہے جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
انگلی یا ناخن کا استعمال :
اپنی انگلی یا ناخن کا استعمال کرکے کان سے پانی نکالنے کی کوشش نہ کریں یہ آپ کے کان کی نازک حفاظتی جھری کو نقصان پہنچا سکتا ہے ،اور کنال پر خراش کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔
کانوں کی روزانہ صفائی کرنا:
بعض صفائی پسند لوگ جسم کے دوسرے حصوں کی صفائی کی طرح کانوں کی روزانہ صفائی کو بھی ضروری سمجھتے ہیں اور اس لیے وہ روزانہ کانوں کی صفائی کسی نہ کسی ذریعے سے کرنا شروع کر دیتے ہیں- مگر اس طریقے سے وہ کان میں موجود سیرومن نامی کیمیائی مادے کو بھی نکال دیتے ہیں ،جو قدرتی طور پرکان کے پردوں کی حفاظت کے لیے موجود ہوتا ہے اور کان میں کسی بھی انفیکشن کی روک تھام کرتا ہے ،جس کی وجہ سے کان میں انفیکشن ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور پردے کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔