موٹروے زیادتی کیس میں سی سی پی او لاہور کا ایک اور اہم بیان سامنے آگیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے موٹروے کیس پر بریفنگ دی۔
عمر شیخ نے واقعہ کا ذمہ دار خاتون کے شوہر کو ٹہرایا۔
تفصیلات کے مطابق عمر شیخ نے بتایا کہ 'خاتون پر ان کے شوہر نے دباؤ ڈالا کہ میکے سے گھر واپس آؤ، جس کی وجہ سے انہیں اتنی رات کو گھر سے نکلنا پڑا'۔
سی سی پی او کا کہنا تھا کہ 'ہیلپ لائن 130 پر کال کے 45 منٹ بعد تک کوئی متاثرہ خاتون کی مدد کو نہ پہنچا، رات 2:47 پر عینی شاہد نے خاتون کے ساتھ کسی کی ہاتھا پائی ہونے کی اطلاع 15پر دی، اگر پولیس کو 15 پر بروقت کال کر دی جاتی تو واقعہ پیش نہ آتا'۔
ملزم عابد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 'اس کی گرفتاری کے لیے پولیس کی 25 ٹیمیں سائنسی بنیادوں پر کام کررہی ہیں،وہ کوئی ایسا بڑا ملزم نہیں لگتا جس کی سرپرستی کوئی سیاستدان یا بااثر شخص کررہا ہو، ملزم اکیلا ہی بھاگ رہا ہے، اگر اس کے پیچھے کوئی ہوتا تو وہ خود اس کے ذریعے گرفتاری دے دیتا'۔