پاکستان نے کہا ہے کہ انڈیا کے ساتھ طے پانے والی جنگ بندی پر اخلاص کے ساتھ عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں۔
پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجسنی اے پی پی کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اگرچہ انڈیا کی جانب سے خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں لیکن ہماری افواج ذمہ داری اور تحمل کے ساتھ صورت حال کو سنبھال رہی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ جنگ بندی پر مؤثر عمل درآمد سے متعلق کسی بھی مسئلے کو مناسب سطح پر رابطے کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔‘
بیان کے مطابق ترجمان کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کو دہشت گردی کو پالیسی اہداف حاصل کرنے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے جیسا کہ (اس کے زیرانتظام) جموں کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنا اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کیے جانے کے اقدامات۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کو سمجھنا چاہیے کہ اقلیتوں پر ظلم اور کشمیر جیسے بین الاقوامی تنازع کو اندرونی شکل دینے کی کوششیں خطرناک اور عدم استحکام کا باعث ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’قومی سلامتی کے تمام ادارے ملک کی خودمختاری اور سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
’ہماری مسلح افواج اپنی سرزمین، شہریوں اور اہم قومی مفادات کے تحفظات کے لیے تمام اقدامات کرنے کی پابند ہیں اور یہ ذمہ داری پاکستان کے غیور عوام کی مقدس امانت ہے۔‘
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’ پاکستان نے علاقائی امن اور استحکام کی خاطر انتہائی ذمہ دارانہ، متناسب اور ٹھوس ردعمل کا مظاہرہ کیا اور ہم دو ایٹمی ملکوں کے درمیان مزید کشیدگی کے تباہ کن نتائج سے آگاہ ہیں۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’یہ بات قابل فہم ہے کہ اس خطرناک راستے پر چلنے کا رجحان پورے خطے بلکہ اس سے باہر کے مقامات کے لیے بھی تباہ کن نتائج سے بھرپور ہو گا۔ لہٰذا ایسی صورت حال سے بچنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔‘
خیال رہے انڈیا کی جانب سے پاکستان کے مختلف مقامات پر حملوں کے بعد پاکستان نے جواباً انڈیا میں کئی مقامات پر حملے کیے تھے۔
جس کے بعد سعودی عرب، امریکہ اور ترکی جنگ بندی کے لیے متحرک ہوئے تھے اور دونوں ممالک کے حکام کے درمیان بات چیت کے لیے سنیچر کو جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا تھا۔