پنجاب میں تھیٹر میں غیراخلاقی پرفارمنس پر رپورٹ کے لیے ہاٹ لائن قائم

اردو نیوز  |  May 11, 2025

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے عوام کے لیے ایک ہاٹ لائن قائم کی ہے جس میں وہ کسی بھی تھیٹر میں ہونے والی ایسی کسی پرفارمنس کو رپورٹ کر سکتے ہیں جو ان کے خیال میں قانون کی خلاف ورزی کرتی ہو۔

وزارت ثقافت کے تحت قائم یہ ہاٹ لائن بنیادی طور پر ایک واٹس ایپ نمبر ہے جو تمام تھیٹروں کے باہر چسپاں کر دیا گیا ہے۔

اس نمبر کوئی بھی شہری کسی بھی جگہ کی کوئی ویڈیو یا تصویر بھی شیئر کرسکتا ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق تھیٹرز کے اندر غیر اخلاقی پرفارمنس ثابت ہونے پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ خیال رہے کہ یہ ہاٹ لائن پنجاب حکومت کی ان کوششوں کا حصہ ہے جس میں وہ تھیٹروں کو نئے سرے سے بحال کرنے کا ایک پروگرام قرار دے رہی ہے۔

پنجاب کی وزارت اطلاعات و ثقافت عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ ’ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ ہم تھیٹر کو اس کی اصلی حالت میں بحال کریں اور یہ انٹرٹینمنٹ جو سکڑ کو چند تماش بینوں کے لیے رہ گئی ہے وہ پھر ہر ایک کے لیے دستیاب ہو جائے۔ اور فیمیلیز بھی اس کو دیکھ سکیں۔‘

’یہ بحالی صرف تھیٹرز کی نہیں ہے بلکہ ہم پنجاب کی فلمی صںعت کو بھی نئی بنیادوں پر کھڑا کریں گے۔ ان کوششوں کو آغاز بھی ہو چکا ہے۔‘

یاد رہے کہ پاکستان میں 21ویں صدی کی پہلی دو دہائیوں میں جو چیزیں مکمل طور پر ختم ہوئیں ان میں فلم اور تھیٹر بھی شامل ہے۔ تھیٹر تو پھر بھی کسی نہ طور پر ابھی بھی سانسیں لے رہا ہے۔ تاہم پچھلے چند برسوں سے اس کا دائرہ کار بھی محدود ہے۔

پنجاب تھیٹر ایسوسی ایشن کے سربراہ قیصر ثنا کہتے ہیں کہ ’یہ انڈسٹری پہلے ہی آخری سانسیں لے رہی تھی اور اب حکومت بھی اپنا سارا غصہ ادھر ہی نکال رہی ہے۔ سسٹم زور زبردستی ٹھیک نہیں ہوتے وہ چیزیں ٹھیک کرنا پڑتی ہیں جن کی وجہ سے صورت حال یہاں تک پہنچی ہے۔‘

’ہم حکومت کے مخالف نہیں ہیں لیکن ان کو چاہیے کہ جو تھیٹر بچ گئے ہیں اب ان کو ڈرا ڈرا کر بند نہ کروائیں۔‘

ڈاکٹر عامر رضا کے مطابق ’حکومت وجوہات پر کام کرنے کے بجائے ہتھوڑا ہاتھ میں لے کر مار دھاڑ کر رہی ہے۔‘ (فوٹو: اجوکا تھیٹر)نئی ہاٹ لائن پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یہاں تو لوگ اتنے شرارتی ہیں جنہوں نے ون فائیو کا اتنا غلط استعمال کیا ہے کہ پولیس کانوں کو ہاتھ لگا گئی ہے۔ اب آپ نے انہیں واٹس ایپ نمبر دے دیا ہے۔ اور چیک کرنے والے وہی سرکاری لوگ ہوں گے جن کی سرپرستی اور مرضی سے یہ تھیٹر چل رہے ہیں۔‘

’میرا خیال ہے کہ اس سے کرپشن اور بڑھے گی۔ آپ مجھے ایک سوال کا جواب دیں کیا دنیا میں ثقافت یا تھیٹر ڈنڈے سے ٹھیک ہوئے ہیں؟‘

پچھلے چند مہینوں میں شروع کی گئی حکومتی مہم میں 100 سے زائد ایسے گانے تھیٹرز میں چلانے پر پابندی عائد کی گئی ہے جو قانون کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔ جبکہ اس سے پہلے وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کئی تھیٹرز پر چھاپے بھی مارے اور پرفارم کرنے والے فنکاروں کو وارننگ بھی دی۔

پاکستان میں فلم اور ثقافت پر پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر عامر رضا کہتے ہیں کہ ’پہلے بھی 2006 میں اس طرح کی ایک کوشش ہوئی تھی، اس وقت یہ سارا مواد سی ڈی پر دستیاب ہو گیا تھا۔ حکومت وجوہات پر کام کرنے کے بجائے ہتھوڑا ہاتھ میں لے کر مار دھاڑ کر رہی ہے۔ اگر ایسا ہو کہ ہر ضلعے میں آرٹس کونسل بنائی جائے اورتھیٹر کو مین سٹریم کرنے کی کوشش کی جائے تو کچھ بہتری کی توقع کی جا سکتی ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More