عالمگیر وبا کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن کی صورتحال برقرار ہے اور کورونا وائرس مزید پھیلے جا رہا ہے۔
ایک جانب یہ مسئلہ ہے تو دوسری طرف سائنسدانوں کی جانب سے انتہائی تشویشناک وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
دنیا میں لاک ڈاؤن تو نافذ ہے ہی لیکن کیا اب سورج بھی لاک ڈاؤن میں جانے والا ہے-
ڈیلی اسٹار کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سورج سولر مینیمم (Solar minimum) پیریڈ میں داخل ہو چکا ہے جس کے باعث اس کی حرکت میں کمی آئی ہے اور آئندہ دنوں میں سورج کی تپش مزید کم ہونے جارہی ہے جس سے دنیا کو شدید سرد موسم، زلزلوں اور دیگر قحط جیسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اسپیس ویدر کے ماہر فلکیات ڈاکٹر ٹونی فلپس نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 100 دن گزر چکے ہیں لیکن سورج پر سن پاٹس (Sunpots) دکھائی نہیں دئے۔ سورج پر نظر آنے والے سن پاٹس کی جسامت زمین کے برابر ہوتی ہے جو کہ مقناطیسی فیلڈز کہلاتے ہیں جہاں سے انتہائی شدید گرم مقناطیسی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔
ان پاٹس کے نظر نہ آنے کا مطلب ہے کہ سورج کی تپش اور روشنی میں کمی واقع ہو گی، جو گزشتہ 100دن سے ریکارڈ کی جا رہی ہے اور آئندہ دنوں میں اس صورتحال میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر ہوا ہے۔
سن پاٹس نہ ہونے کی وجہ سے زمین کا درجہ حرارت گِر جائے گا ۔ دوسری طرف سورج کے مقناطیسی فیلڈز کمزور ہونے سے زمین پر زلزلے اور دیگر قدرتی آفت آسکتی ہیں۔