کورونا وائرس کی وہ خطرناک علامات جو تین دن میں ظاہر ہوسکتی ہیں

ہماری ویب  |  May 18, 2020

دنیا بھر میں نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے باعث آج بھی کئی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اور بہت سے افراد اس وائرس کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

کووڈ 19 کی تاحال کوئی ویکسین موجود نہیں ہے لیکن اس بیماری کا علاج صرف قرنطینہ ہے جس کی وجہ سے انسان لگ بھگ دو ہفتوں میں صحتیاب ہوجاتا ہے۔

سائنسدان اس وبا کی ظاہری علامات کے حوالے سے آگاہ کر چکے ہیں۔

ایک نئے مطالعے کے مطابق، نئے کورونا وائرس کے انفیکشن کے تیسرے دن سونگھنے کی حس کا احساس کم ہوجاتا ہے، اور متعدد مریض اپنے ذائقہ کی حس بھی کھو بیٹھتے ہیں۔

یہ بات امریکہ میں ہونے والی سنسیناٹی یونیورسٹی کالج آف میڈیسین کی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

محققین کے مطابق ، ان نتائج سے مریضوں کی شناخت میں مدد مل سکتی ہے جو اینٹی وائرل علاج سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔

مارچ سے سائنسدانوں کی جانب سے مریضوں کی سونگھنے اور چکھنے کی حسوں میں ایک دم کمی آنا یا مکمل ختم ہوجانا کورونا وائرس کی علامات کا حصہ قرار دیا جارہا ہے۔

نوجوان مریضوں اور خواتین میں سونگھنے کی حس سے متعلق مسائل پیدا ہونے کا امکان زیادہ بتایا گیا ہے۔

بیشتر اوقات تو یہ سب سے پہلے نمودار ہونے والی علامات ہوسکتی ہیں، جس کے بارے میں ابھی کہا جاتا ہے کہ کورونا وائرس میں بخار سب سے پہلے اور عام ترین علامت ہوتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More