دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن میں کمی کی جا رہی ہے جبکہ پاکستان میں بھی 9 مئی ہفتہ کے روز سے مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
تاہم اس حوالے سے جرمن ماہرین نے دنیا بھر کو خبردار کیا ہے کہ وائرس کی دوسری اور تیسری لہر کے لیے تیار رہیں۔
ماہرین کے مطابق دنیا میں کورونا وائرس کی دوسری اور تیسری لہر کا اس وقت تک خطرہ موجود ہے جب تک دنیا کی آبادی اس کے خلاف قوت مدافعت پیدا نہیں کرتی۔
جرمنی کے سرکاری طبی ادارے رابرٹ کوچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ لاتھر وائلر نے کہا ہے کہ وائرس کی دوسری لہر کافی حد تک یقینی ہے اور بیشتر ماہرین اس بات سے اتفاق بھی کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ وائرس ہماری طبی خطرات کی فہرست میں اس وقت تک موجود رہے گا جب تک دنیا کی 60 سے 70 فیصد آبادی اس سے متاثر نہ ہو جائے۔ اسی لیے سائنس دانوں کی اکثریت یہ سمجھتی ہے کہ اس وائرس کی دوسری لہر بھی آئے گی اور ہو سکتا ہے کہ دنیا کو تیسری لہر کا بھی سامنا کرنا پڑے۔