بہنوں کا رشتہ بڑا محبت و پیار بھرا ہوتا ہے۔ جس کا کوئی نعم البدل بھی نہیں ملتا کیونکہ بہنیں ایک دوسرے سے اپنے دل کا حال زیادہ سے زیادہ بانٹتی ہیں اور ہم جولیاں کہلاتی ہیں۔ بڑی بہنوں کو ماں کا درجہ دیا جاتا ہے۔
بڑی بہن کیونکہ واقعی گھر میں بڑی ہوتی ہے اور اس پر احساس ذمہ داری کا بوجھ وقت سے پہلے آجاتا ہے۔ وہ حالات کی نزاکت کو سمجھتی ہے، اور تمام تر اثرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی سمجھداری سے چلتی ہے۔ اس وجہ سے بعض اوقات بڑی بہنیں گھر میں اپنی خواہشات کا کھل کر اظہار نہیں کر پاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی بہنیں چھوٹی بہنوں اور بھائیوں کے لئے مسائل کا حل ثابت ہوتی ہیں اور ان کی ہر حال میں رہنمائی کرتی ہیں۔ بعض اوقات وہ چھوٹوں کو والدین کی ڈانٹ سے بھی بچا لیتی ہیں۔
وہیں دوسری طرف اگر چھوٹے بھائی بہن کا تذکرہ کیا جائے تو وہ کیونکہ عمر میں چھوٹے ہوتے ہیں، اور گھر میں ہوں یا گھر سے باہر کوئی انھیں ایک لفظ بھی کوئی کہہ دے تو وہ واویلا مچادیتے ہیں۔ لڑائی جھگڑا ہو یا کوئی عام سی بات بس جو منہ میں آجائے وہ بغیر کچھ سوچتے سمجھتے ہوئے بولنے سے تعلق رکھتے ہیں کیونکہ وہ حاضر دماغ ہوتے ہیں اور ان میں صبر کا پیمانہ جلد ہی ٹوٹ جاتا ہے.
اس کے برعکس بڑی بہنیں ہر طرح سمجھوتہ کرنے والی حساس مزاج ہوتی ہیں وہ اپنی پسند ناپسند کو ماں باپ کی نظر سے دیکھتی ہیں، ان کے لئے وہ فیصلے اہمیت رکھتے ہیں جو کہ والدین ضروری سمجھتے ہیں، اور ان تمام باتوں اور قربانیوں کے پیش نظر بڑی بہنوں کو ماں کا درجہ دیا گیا ہے، کیونکہ چھوٹے بھائی بہنوں کا خیال بڑی بہنیں ماں کی طرح رکھتی ہیں۔ ان کے کھانے پیینے سے لے کر پہننے اوڑھنے اور زندگی کی اہم فیصلوں تک میں ماؤں کی طرح رہنمائی کرتی ہیں، ساتھ دیتی ہیں، ماؤں کی جگہ چھوٹوں کو پالتی ہیں۔