وہ 6 پاکستانی ڈرامے جو دنیا بھر میں مقبول ہوئے۔۔۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کی کہانیاں سچی تھیں؟

ہماری ویب  |  Feb 20, 2020

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری دنیا بھر میں مقبول ہے اِس کی بڑی وجہ ڈرامہ کی اسٹوری لائن اور ڈائریکشن ہے۔ ہمارے ملک کے ڈراموں کی مثالیں بھارت تک کے نامور ہدایتکار اور اداکار دیتے ہیں۔

ہمارے ڈراموں کی خاص بات بھی یہی ہے کہ زیادہ تر ڈراموں کی کہانیاں معاشرے میں ہونے والی زیادتیوں اور برے عناصر کو اجاگر کرنے کے لیے لِکھی جاتی ہیں یہی وجہ ہے کہ ناظرین انہیں دیکھتے اور سراہتے ہیں۔

سچی کہانیاں اگر اچھے سے لِکھی اور دِکھائی جائیں تو بہت پر اثر ہوتی ہیں۔ آج ہم آپ کو چند ایسے ڈراموں کے بارے میں بتائیں گے جن کا حقیقت سے کافی گہرا تعلق ہے۔

مبارک ہو بیٹی ہوئی ہے


یہ ایک ایسی ماں کی کہانی تھی جو چار بیٹیوں کے ساتھ گھر سے نکال دی جاتی ہے کیونکہ اس نے بیٹا پیدا نہیں کیا۔ اس ڈرامے میں دِکھایا گیا کہ کس طرح یہ ماں مشکل حالات کے باوجود اپنی بیٹیوں کی بہترین پرورش کرتی ہے اور دنیا کو یہ دِکھاتی ہے کہ بیٹی بھی کسی سے کم نہیں ہوتی۔ یہ خوبصورت کہانی فائزہ افتخار نے لکھی جبکہ اس ڈرامے کی شروع کی دس سے زائد قسطیں فائزہ افتخار کی اپنی والدہ کی زندگی پر مبنی تھیں۔

ڈرامہ سیریل صدقے تمہارے


یہ ڈرامہ ایک محبت کی کہانی پر مبنی تھا۔ اِس ڈرامے کا اختتام بھی روایتی ڈراموں سے مختلف تھا۔ ڈرامے کے مصنف خلیل الحمٰن قمر تھے جبکہ ڈرامہ کا ہیرو بھی خلیل تھا جِس کے کردار کو عدنان ملک نے نبھایا۔ یہ کہانی خلیل الحمٰن کی اپنی کہانی تھی جس پر انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

ڈرامہ سیریل رِہائی


اِس ڈرامے میں دِکھایا گیا کہ کم عمری کی شادی کا چھوٹی بچیوں پر کیا اثر ہوتا ہے۔ یہ ڈرامہ کشف فاؤنڈیشن کی پروڈکشن تھا جسے فرحت اشتیاق نے لِکھا۔ یہ کہانی بہت سی سچی کہانیوں کا مجموعہ تھی۔

ڈرامہ سیریل میں ستارہ


اِس ڈرامے کی کہانی ایک ایسی لڑکی کی کہانی تھی جو ایک کام والی سے ایک سپر اسٹار بن جاتی ہے۔ ستارہ کا کردار ایک ایسی پاکستانی ہیروئن کی زندگی پر مبنی تھا جو واقعی ان سب سے گزری جس سے ستارہ کو گزرتے دِکھایا گیا۔ اِس ڈرامے کو بھی فائزہ افتخار نے تحریر کیا تھا۔

ڈرامہ سیریل باغی


اِس ڈرامہ کی کہانی سے تو سب لوگ ہی واقف ہیں کہ یہ کہانی قندیل بلوچ کی زندگی پر لکھی گئی تھی جِسے صبا قمر نے اپنی اداکاری سے چار چاند لگا دیے۔

ڈرامہ سیریل پیارے افضل


پیارے افضل ایک ایسا ہٹ ڈرامہ تھا جِس نے سب کو رلا دیا تھا۔ خلیل الحمٰن قمر، جو اس ڈرامے کے مصنّف تھے انہوں نے بتایا کہ ان کا ایک دوست تھا جو خود کو خود خط لِکھتا تھا لیکن اپنے دوستوں کو بتاتا تھا کہ یہ خط اسے کوئی لڑکی لِکھتی ہے۔ جب خلیل صاحب نے یہ کہانی اپنے دوستوں کو بتائی تو انہوں نے مشورہ دِیا کہ اس پر تو ڈرامہ بننا چاہئیے۔ ایسے یہ ڈرامہ اپنے ناظرین تک پہنچا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More