سابق انڈین اوپنر اور معروف کمنٹیٹر آکاش چوپڑا کی پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی ایک ٹوئٹ پر ردعمل نے ایک بار پھر پاکستانی اور انڈین سوشل میڈیا صارفین کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔
معاملہ کچھ یوں ہے کہ سنیچر کی شب پاکستان نے جب بابر اعظم کی دو برس بعد سینچری کی بدولت سری لنکا کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کی تو پاکستان کے وزیر اعظم ٹیم کی کارکردگی پر داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔
’ایکس‘ پر پاکستانی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے شہباز شریف نے لکھا کہ ’میں سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے پر اپنی قومی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور ان کی پوری ٹیم کی شاندار کاوشوں کو سراہتا ہوں۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ کرکٹ کے متحد جذبے کا شاندار مظاہرہ تھا۔ ’میں سری لنکن کھلاڑیوں اور انتظامیہ کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کی شرکت ایک بار پھر ہماری دونوں قوموں کے درمیان پائیدار دوستی کی عکاسی کرتی ہے۔‘
شہباز شریف کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب 11 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والے خود کش حملے کے اگلے روز سری لنکن ٹیم کے بعض کھلاڑیوں نے سری لنکا واپس جانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ لیکن سری لنکن کرکٹ بورڈ کی مداخلت پر کھلاڑی پاکستان میں رک گئے۔
شہباز شریف کی ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے آکاش چوپڑا نے لکھا کہ ’جب دوطرفہ سیریز جیتنا ہی صرف آپ کے لیے قابلِ فخر لمحہ ہو۔‘
’اگر کوئی وزیر اعظم اپنی ٹیم کو مبارکباد دے رہے ہیں تو آپ کیوں پریشان ہیں‘
آکاش چوپڑا کے اس طنز پر انڈین سوشل میڈیا صارفین تو خوش ہو رہے ہیں، تاہم پاکستانی صارفین اسے پاکستان کرکٹ ٹیم کے بارے میں غیر ضروری تبصرہ قرار دے رہے ہیں۔
سپورٹس اینکر اور تجزیہ کار نجیب الحسنین، آکاش چوپڑہکو مخاطب کرتے ہوئے ایکس پر لکھتے ہیں کہ ’میں تسلیم کرتا ہوں کہ ہم اس اوسط کارکردگی پر بھی خوش ہو رہے ہیں۔ لیکن اگر پاکستان کے وزیر اعظم اپنی ٹیم کو مبارکباد دے رہے ہیں تو آپ کیوں پریشان ہو رہے ہیں۔‘
عاصم محمود نامی صارف لکھتے ہیں کہ ’دو طرفہ سیریز جیتنا ہمارے لیے اہم ہے کیونکہ ہم کرکٹ کو کھیل کے طور پر پسند کرتے ہیں لیکن آپ کی طرح نہیں جو کرکٹ میں سیاسی کھیل پسند کرتے ہیں۔‘
عامر عباس نے آکاش چوپڑا پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ہم آپ کا دُکھ سمجھ سکتے ہیں، ابھی آپ آسٹریلیا سے ہار کر آئے ہیں۔
ایک انڈین صارف نے عامر عباس کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ لگتا ہے کہ آپ ابھی بھی ایشیا کپ کا فائنل ہارنے کے غم سے باہر نہیں نکلے۔ حقیقت یہ ہے کہ انڈیا نے آسٹریلیا کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست دی ہے۔
آکاش کی ٹویٹ کے ردِعمل میں کئی پاکستانی صارفین مئی میں پاکستان انڈیا تنازعے کے دوران انڈیا میں گرنے والے جہازوں کی تصاویر شئیر کرتے اور یہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ یہ ’واحد دو طرفہ سیریز نہیں جو پاکستان نے جیتی، ہم جنگ کے دوران انڈیا سے بھی جیتے ہیں۔‘
آئی پی ایل سے موازنہ، تنازعات، ’ریلو کٹوں‘ کے طعنے اور اب دو نئی ٹیمیں: پاکستان سپر لیگ کے 10 سال کی کہانی’بابر اعظم کی سینچری، کل عام تعطیل کا اعلان ہونا چاہیے‘: پاکستان نے سری لنکا کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے دیسری لنکن ٹیم کے حق میںقرارداد اور فیلڈ مارشل کا تذکرہ: مہمان ٹیم کو دی جانے والی ’صدارتی سکیورٹی‘ کیا ہے؟آٹھ گیندوں پر آٹھ چھکے اور صرف نو منٹ میں نصف سنچری بنانے والے انڈین کھلاڑی کون ہیں؟
واضح رہے کہ آسٹریلیا کا دورہ کرنے والی انڈین ٹیم کو تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں دو، ایک سے شکست ہوئی تھی۔ تاہم ٹی ٹوئنٹی سیریز انڈیا کے نام رہی تھی۔
کشف سنہا نامی صارف نے لکھا کہ ’مبارکباد کے پیغامات ٹھیک ہیں، لیکن ون ڈے سیریز جیتنے سے پی سی بی میں موجود مسائل، بار بار کپتان کی تبدیلی اور اس نوعیت کے تجربات سے نظریں نہیں ہٹائی جا سکتیں۔‘
ویبھو شیلکے لکھتے ہیں کہ ’ان کے پاس جیتنے کا واحد آپشن دو طرفہ سیریز ہے، اور آپ جانتے ہیں کہ اسلام آباد میں کیا ڈرامہ ہوا، ایک وقت میں سری لنکن ٹیم سیریز چھوڑ کر جانے پر غور کر رہی تھی۔‘
عبد الناصر نامی صارف نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان مئی میں ہونے والی لڑائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہاں ہم عام طور پر دو طرفہ سیریز جیتتے ہیں چاہے وہ جنگ ہو یا کرکٹ۔‘
دو طرفہ سیریز میں پاکستان کی حالیہ کارکردگی
واضح رہے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم سنہ 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے بعد کوئی بھی آئی سی سی ایونٹ یا ایشیا کپ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ جبکہ اس دوران انڈین ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ، چیمپئنز ٹرافی اور ستمبر میں ایشیا کپ کی ٹرافی اپنے نام کر چکی ہے۔
حالیہ عرصے کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کی دو طرفہ سیریز میں کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو اس میں ملا جلا رجحان نظر آتا ہے۔
کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق سری لنکن ٹیم کو سیریز میں شکست دینے سے قبل پاکستان نے دورے پر آئی جنوبی افریقہ کی ٹیم کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست دی تھی۔
اس سے پہلے پاکستان کو ویسٹ انڈیز میں تین ون ڈے میچز کی سیریز میں دو، ایک سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اپریل میں نیوزی لینڈ نے ہوم سیریز میں پاکستان کو تین، صفر سے شکست دے کر ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کیا تھا۔
ایک روزہ سیریز کے حوالے سے سنہ 2024 پاکستان کے لیے بہت اچھا ثابت ہوا تھا۔ پاکستان نے جنوبی افریقہ کو جنوبی افریقہ میں تین-صفر سے شکست دے کر کلین سوئپ کیا تھا جبکہ آسٹریلیا کو اس کے ہوم گراؤنڈ میں دو، ایک سے شکست دی تھی۔
’بابر اعظم کی سینچری، کل عام تعطیل کا اعلان ہونا چاہیے‘: پاکستان نے سری لنکا کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے دیکرفیو میں پاکستانی ٹیم کی ٹریننگ، تمل ٹائیگرز کا خوف اور رانا ٹنگا کے آنسو: نوے کی دہائی کی یادیں اور ’وہ قرض جو سری لنکا آج چُکا رہا ہے‘سری لنکن ٹیم کے حق میںقرارداد اور فیلڈ مارشل کا تذکرہ: مہمان ٹیم کو دی جانے والی ’صدارتی سکیورٹی‘ کیا ہے؟’حارث رؤف میچ ونر ہیں، کبھی پاکستان کے لیے تو کبھی دوسری ٹیموں کے لیے‘منتظمین ٹورنامنٹ چھوڑ کر فرار اور ہوٹل میں پھنسے کھلاڑی: انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو کشمیر لانے والی کرکٹ لیگ کیوں ناکام ہوئی؟ایشیا کپ میں کھیل کا وقار مجروح کرنے کا الزام: حارث رؤف دو میچوں کے لیے معطل، سوریا کمار پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ