غزالہ ہاشمی: حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی ورجینیا کی پہلی مسلمان لیفٹیننٹ گورنر کون ہیں؟

بی بی سی اردو  |  Nov 05, 2025

Getty Imagesغزالہ ہاشمی اپنی جیت کے بعد لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے

ڈیموکریٹ امیدوار زہران ممدانی کی نیویارک کا میئر بننے کی چکاچوند نے امریکہ میں دیگر انتخابات لڑنے والے امیدواروں کی جیت کو ماند کر دیا ہے۔

تاہم زہران کے علاوہ غزالہ ہاشمی بھی ایک ایسی سیاستدان ہیں جن کا تعلق انڈیا سے ہے اور انھوں نے رپبلکن امیدوار جان ریڈ کو شکست دے کر ورجینیا میں لیفٹیننٹ گورنر کی نشست جیت لی ہے۔

غزالہ کی ساتھی ایبیگیل سپینبرگ نے گورنر کی سیٹ جیت کر ورجینیا کی پہلی خاتون گورنر بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

غزالہ 15ویں ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے ورجینیا سے سینیٹ الیکشن جیتنے والی پہلی مسلمان اور پہلی جنوبی ایشیائی امریکی خاتون ہیں۔

انھوں نے سنہ 2019 میں امریکی سیاست میں قدم رکھا تھا اور ایک ایسی ریاست میں حیران کر دینے والی فتح حاصل کی جسے رپبلکن پارٹی کا قلعہ سمجھا جاتا تھا۔

پانچ سال بعد سنہ 2024 میں انھیں سینیٹ کی تعلیم اور صحت کمیٹی کی سربراہ نامزد کیا گیا تھا۔

غزالہ ہاشمی کون ہیں؟

غزالہ کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق انھوں نے ’دوسروں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے اپنی کوششیں وقف کر رکھی ہیں۔‘

این بی سی کے مطابق غزالہ نے جیت کے بعد اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا: ’ہم نے مل کر ایک نیا تاریخی راستہ بنایا ہے۔‘

خیال رہے کہ انڈیا کے شہر حیدرآباد میں 1964 میں پیدا ہونے والی غزالہچار سال کی عمر میں اپنے والدین تنویر اور ضیا ہاشمی کے ساتھ امریکی ریاست جارجیا آئی تھیں۔

غزالہ ہاشمی کی ویب سائٹ کے مطابق وہ چار سال کی عمر میں اپنی والدہ اور بڑے بھائی کے ساتھ انڈیا سے امریکہ پہنچیں اور جارجیا میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کی کوششوں میں مشغول اپنے والد کے پاس جا کر آباد ہوئیں۔

ان کے والد ضیا ہاشمی انٹرنیشنل ریلیشنز (بین الاقوامی تعلقات) میں پی ایچ ڈی کر رہے تھے اور اپنی یونیورسٹی میں تدریسی کریئر کا آغاز کرنے والے تھے۔

غزالہ نے ایک ایسے وقت میں ایک چھوٹے سے کالج ٹاؤن میں پرورش پائی جب عوامی سکولوں میں نسلی تفریق ختم کی جا رہی تھی۔

زہران ممدانی: نیویارک کے پہلے مسلمان میئر جو کبھی ’مسٹر الائچی‘ کے نام سے جانے جاتے تھےامریکہ میں پہلی مسلم خاتون میئر جن کی ’کراچی سے خاص دلی وابستگی‘امریکی کانگریس کی تاریخ میں پہلی مسلمان خواتیناقرا خالد کا بہاولپور سے کینیڈین پارلیمان تک کا سفر

اسی دوران انھوں نے قریب سے دیکھا کہ کس طرح سماجی، نسلی، اور معاشی خلیج کو کم کرنے کی سنجیدہ کوششوں کے ذریعے کمیونٹیز کو مضبوط بنانے اور ان کے درمیان مکالمے کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

نمایاں پوزیشن کے ساتھ ہائی سکول سے فارغ ہونے اور متعدد فل سکالرشپس اور فیلوشپس حاصل کرنے کے بعد غزالہ نے جارجیا سدرن یونیورسٹی سے اعزاز کے ساتھ بی اے اور اٹلانٹا کی ایموری یونیورسٹی سے امریکی ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

غزالہ سنہ 1991 میں شادی کے فوراً بعد اپنے شوہر اظہر رفیق کے ساتھ رچمنڈ کے علاقے میں منتقل ہو گئیں۔

غزالہ کی ویب سائٹ کے مطابق انھوں نے تقریباً 30 سال تدریس کے شعبے میں گزارے، پہلے یونیورسٹی آف رچمنڈ میں اور پھر رینالڈز کمیونٹی کالج میں۔

رینالڈز میں انھوں نے تدریس و تعلیم میں بہترین کارکردگی کے مرکز سی ای ٹی ایل کی بانی ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ غزالہ اور اظہر کی دو بڑی بیٹیاں ہیں جو چیسٹر فیلڈ کاؤنٹی کے پبلک سکولوں اور یونیورسٹی آف ورجینیا سے فارغ التحصیل ہیں۔

سیاست میں آمد

نومبر سنہ 2019 میں پہلی بار عوامی عہدے کے لیے منتخب ہو کر غزالہ نے رپبلکن امیدوار کے خلاف غیر متوقع کامیابی حاصل کی اور اس طرح کئی برسوں بعد پہلی بار ڈیموکریٹس کو وہاں اکثریت ملی اور سیاسی حلقوں میں ان کا چرچا ہونے لگا۔

اس کے بعد سنہ 2024 میں اپنے ڈیموکریٹ ساتھیوں کے اعتماد کے باعث انھیں سینیٹ کی تعلیم اور صحت کی کمیٹی کی چیئرپرسن کے طور پر نامزد کیا گیا۔

این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق غزالہ کے والد ضیا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم رہے ہیں۔ انھوں نے وہاں سے ایم اے اور ایل ایل بی کی ڈگریاں حاصل کیں جبکہ ان کی والدہ تنویر ہاشمی نے عثمانیہ یونیورسٹی کے ویمنز کالج سے بی اے اور بی ایڈ کی تعلیم حاصل کی ہے۔

امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ڈیموکریٹس کی جیت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ انھوں نے لکھا: 'آج رات جیتنے والے تمام ڈیموکریٹک امیدواروں کو مبارکباد۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ جب ہم مضبوط مستقبل کے حوالے سے ایسے رہنماؤں کے ارد گرد اکٹھے ہوتے ہیں جو اہم مسائل کی پرواہ کرتے ہیں تو ہم جیت سکتے ہیں۔ ہمارے پاس ابھی بھی کافی کام باقی ہیں، لیکن مستقبل تھوڑا سا روشن نظر آتا ہے۔'

انڈیا سے تعلق رکھنے والی معروف صحافی رعنا ایوب نے ان کی جیت کو ایک تاریخی دن قرار دیا۔ رعنا ایوب نے لکھا: 'دریں اثنا، انڈین نژاد غزالہ ہاشمیورجینیا کے لیفٹیننٹ گورنر کی دوڑ جیت کر امریکہ میں ریاستی عہدے کے لیے منتخب ہونے والی پہلی مسلمان خاتون بن گئی ہیں۔ یہ تاریخی دن ہے۔'

تلنگانہ کے رکن اسمبلی کے ٹی راما راؤ نے بھی غزالہ کو مبارکباد دی ہے۔ انھوں نے لکھا: ' ملاکپیٹ سے ورجینیا تک، یہ بڑی جیت ہے۔ غزالہ ہاشمی کو ورجینیا کا پہلا انڈین نژاد امریکی لیفٹیننٹ گورنر بننے پر مبارکباد۔ جب جمہوریتیں دنیا کے تنوع کا جشن مناتی ہیں تو اس سے زیادہ خوبصورت کوئی چیز نہیں ہوتی ہے۔'

اس کے ساتھ ہی بہت سے صارف یہ لکھ رہے ہیں کہ انڈیا میں صدر ٹرمپ کے حامی انڈین نژاد لوگوں کی جیت سے بھی پریشان ہیں۔

ٹرمپ کی مخالفت اور ’فنڈز میں کٹوتی‘ کی دھمکیوں کے باوجود زہران ممدانی نیویارک میں اتنے مقبول کیوں؟زہران ممدانی: نیویارک کے پہلے مسلمان میئر جو کبھی ’مسٹر الائچی‘ کے نام سے جانے جاتے تھےامریکہ میں پہلی مسلم خاتون میئر جن کی ’کراچی سے خاص دلی وابستگی‘لندن کے پہلے پاکستانی نژاد مسلمان میئر صادق خان کو ’سر‘ کا خطاب دیے جانے پر برطانیہ میں تنقید کیوں؟پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری بار میئر لندن منتخب، ان کی کامیابی کا راز کیا ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More