جنوبی افریقہ کا ’تاج‘ پاکستان کے نشانے پر ہے

بی بی سی اردو  |  Oct 19, 2025

Getty Images

ٹیسٹ کرکٹ کا المیہ عجب ہے کہ پذیرائی تو اس کی سبھی کرتے ہیں مگر کھیلتے کم کم ہی ہیں۔ احترام اس کا ایسا ہے کہ نام آتے ہی انڈیا جیسے کرکٹ بورڈ بھی نظریں جھکا لیتے ہیں مگر اہتمام فقط اتنا ہی کہ جو صاحبِ ثروت ہے، وہ خود ہی کھیل لے اگر کھیل سکتا ہو۔

ایک ٹی ٹوئنٹی میچ چار گھنٹے میں پوری کہانی کلائمیکس سمیت بیان کر جاتا ہے۔ مار دھاڑ، سسپنس اور سنسنی سے بھرپور چار گھنٹے ایک کرکٹ بورڈ کی جیب میں اتنے پیسے ڈال جاتے ہیں جتنے شاید وہ دو ٹیسٹ میچز کھیل کر بھی نہ کما پائے۔

یہی مالی بندھن ہیں کہ جنوبی افریقہ بھلے ورلڈ چیمپیئن بن چکا ہو، ٹیسٹ کیلنڈر اس کا پہلے جیسا ہی ہے۔ جہاں انڈیا، آسٹریلیا اور انگلینڈ سال میں درجن بھر میچز کھیل جاتے ہیں، وہیں جنوبی افریقہ بمشکل دو سال میں اس ہندسے تک پہنچ پاتا ہے۔

پچھلے چیمپیئن شپ سائیکل میں جہاں دو سال کے دوران انگلینڈ نے 24 ٹیسٹ میچز کھیلے، انڈیا اور آسٹریلیا نے بھی 19، 19 میچز کھیلے، وہاں سائیکل کی چیمپیئن قرار پانے والی ٹیم جنوبی افریقہ نے صرف 12 ہی میچز کھیلے۔

ایسے میں ’نان بگ تھری‘ ٹیموں کے لیے کوئی ٹائٹل دفاع کر پانا لگ بھگ نا ممکن ہو جاتا ہے اگر کسی ایک ہی سیریز میں شکست ان کے نصیب ہو جائے۔ اگر دو میچز کی ایک سیریز ہار دی جائے تو پھر اس خسارے کے مداوے کو پیچھے کیلنڈر میں میچز ہی کتنے باقی بچتے ہیں؟

Getty Images

یہی معمہ اس وقت ایڈن مارکرم کو بھی درپیش ہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ کے لیے ایسا کیا حربہ کھینچ لائیں جو نوشتہ دیوار ہوتی سیریز شکست کو ٹال سکے۔ شاید وہ حربہ کیشو مہاراج کی دستیابی ہو جو سپن پچز پر پروٹیز وسائل کو اعتماد فراہم کر سکے۔

جتنے میچز ٹائٹل تک رسائی کے لیے پروٹیز کو پچھلے سائیکل میں میسر آئے تھے، لگ بھگ اتنے ہی میچز اس بار ٹائٹل کے دفاع کے لیے بھی دستیاب ہیں مگر جہاں پچھلے سائیکل میں جنوبی افریقہ نے اپنی بیشتر کرکٹ گھر پر کھیلی، اس بار معاملہ الٹ ہے۔

’سپن کے راج میں شاہین کی ریورس سوئنگ کمال کر گئی‘پاکستان کی تاریخکا ’سب سے عظیم‘ کرکٹر کون ہے؟’میجر سرجری‘ کے باوجود پاکستان ایشیا کی پہلی بہترین ٹیم کیوں نہ بن سکا؟’پاکستان نے ہی پاکستان کو روک دیا‘

اس ٹائٹل کا دفاع جنوبی افریقہ کے لیے تبھی ممکن ہو پائے گا اگر وہ ایشیائی سپن کنڈیشنز میں جیت کا کوئی فارمولہ کھوج لائیں۔ اس بار جنوبی افریقہ کو پاکستان کے بعد انڈیا میں بھی دو ٹیسٹ میچز کھیلنا ہوں گے۔

سو، قابلیت کا تعین اب اس بنا پر ہو گا کہ آیا جنوبی افریقی بولر ایشیائی کنڈیشنز میں بیس وکٹیں لینا جانتے ہیں اور کیا جنوبی افریقی بلے باز نعمان علی و ساجد خان کے ہاتھوں کی حیرت سے آشنائی ڈھونڈ سکتے ہیں؟

اگرچہ لاہور ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کی مسابقت ویسی مایوس کن تو نہ تھی جیسی پچھلے برس انگلش ٹیم نے سپن کے خلاف دکھائی تھی مگر حتمی سکور کارڈ سے جھلکتے بیشتر اعداد ورلڈ چیمپیئن بیٹنگ لائن کے شایانِ شان نہ تھے۔

Getty Images

راولپنڈی ہی دراصل پاکستان کے اس نئے ’سپن کلچر‘ کی جائے پیدائش ہے جہاں پچھلے برس علیم ڈار اور عاقب جاوید نے ہیٹنگ فین اور کھردرے برش کا کامیاب تجربہ کر کے سپن کا میلہ سجایا تھا۔

اب بھی راولپنڈی میں سپن ہی کا میلہ سجے گا۔ سینوران متھوسامی کی لیفٹ آرم سپن پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کے لیے خاصی مہلک ثابت ہوئی تھی، یہاں اگر انھیں دوسرے کنارے سے کیشو مہاراج کا ساتھ بھی میسر آ گیا تو وہ پاکستانی بیٹنگ کے لیے کوئی امتحان اٹھانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

لاہور ٹیسٹ میں ٹونی ڈی زورزی کی سنچری اور رائن رکلٹن کی عمدہ فارم میں یہ تو دکھائی دیا کہ سپن پچز پر بیٹنگ کے معاملے میں جنوبی افریقی بلے باز دیگر غیر ایشیائی ٹیموں سے بہتر ہیں۔ راولپنڈی میں بھی اگر ان کی یہی فارم برقرار رہی تو پاکستانی بولنگ کا کام آسان نہ ہو گا۔

دوسری جانب، پاکستان کے لیے یہ نادر موقع ہو گا کہ وہ ورلڈ چیمپیئن ٹیم کو کلین سویپ کر کے اپنا مورال مزید بلند کرے۔ پاکستان کی خوش بختی یہ بھی ہے کہ اب اسے شاہین آفریدی کی بہتر فارم کے دن میسر آ چکے ہیں اور ان کی ریورس سوئنگ کسی بھی حتمی بازی میں فیصلہ کن ہو سکتی ہے۔

کوئی بھی ٹائٹل جیتنا آسان نہیں ہوتا۔ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن کا تاج سر پر پہننے کے لیے بھی سالہا سال کی محنت اور ریاضت درکار ہوتی ہے مگر کوئی بھی تاج پہن لینے کے بعد اہم ترین کام اسے بچائے رکھنا ہوتا ہے۔ پاکستان کی حالیہ ہوم کرکٹ فارم کو دیکھا جائے تو اس کے سامنے یہ پروٹیز تاج بھی زیادہ مضبوط دکھائی نہیں دیتا۔

افغان کرکٹرز کی مبینہ ہلاکت پر آئی سی سی کی مذمت جسے پاکستان میں ’ہینڈ شیک تنازع‘ کا تسلسل سمجھا جا رہا ہے’ٹیسٹ ٹوئنٹی‘: 80 اوورز کے میچ میں دو، دو اننگز، ’ایک دن کا ٹیسٹ میچ بھی کیسا ٹیسٹ ہو گا‘’سپن کے راج میں شاہین کی ریورس سوئنگ کمال کر گئی‘پاکستانی اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے کوچ سلمان بٹ پر تاحیات پابندی کیوں لگائی گئی؟نعمان علی اور شاہین آفریدی کی شاندار بولنگ، پاکستان نے عالمی ٹیسٹ چیمپیئن جنوبی افریقہ کو 93 رنز سے ہرا دیا
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More