امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے مصر جانے کی کوشش کریں گے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کابینہ کے اجلاس کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’میں وہاں جانے کی کوشش کروں گا۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وہاں پہنچ سکیں، اور ہم وقت کا تعین کرنے پر کام کر رہے ہیں۔‘صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ فلسطینی علاقے میں رکھے گئے یرغمالیوں کو پیر یا منگل کو رہا کر دیا جائے گا اور اس معاہدے سے ’غزہ کی جنگ کا خاتمہ ہو گیا ہے۔‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ بعض ہلاک شدہ یرغمالیوں کی لاشیں تلاش کرنا مشکل ہوگا۔ٹرمپ نے بدھ کے روز امن معاہدے کے پہلے مرحلے کا اعلان کرنے سے پہلے ہی مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کرنے کے ارادے کا اظہار کر دیا تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ مصر میں ممکنہ قیام کے انتظامات ابھی زیر غور ہیں۔ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ ’میں وہاں جانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وہاں پہنچ سکیں، اور ہم وقت کے تعین پر کام کر رہے ہیں، بالکل درست وقت پر۔‘مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اس سے قبل بتایا تھا کہ انہوں نے اپنے امریکی ہم منصب کو مصر میں منعقد کی جانے والی ’جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کی تقریب‘ میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ اسرائیل کا دورہ کرنے کی توقع رکھتے ہیں، اور دعویٰ کیا کہ انہیں اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) سے خطاب کی دعوت دی گئی ہے۔انہوں نے ایک صحافی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’انہوں نے مجھ سے کہا ہے کہ میں کنیسٹ میں خطاب کروں، اور... میں نے اتفاق کیا ہے۔ اگر وہ چاہیں گے، تو میں یہ ضرور کروں گا۔‘تاہم ٹرمپ نے غلط دعویٰ کیا کہ وہ پہلے امریکی صدر ہوں گے جو کنیسٹ سے خطاب کریں گے، جب کہ کنیسٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جارج ڈبلیو بش، بل کلنٹن اور جمی کارٹر جیسے امریکی صدور ماضی میں وہاں خطاب کر چکے ہیں۔معاہدے کا پہلا مرحلہ مصر میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طے پا چکا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
دوسری جانب مشرق وسطیٰ کے لیے صدر ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی سٹیو وِٹکوف نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ہفتے مصر کا دورہ کریں گے، جہاں مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے انہیں غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی مناسبت سے ہونے والی تقریبات میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
سٹیو وِٹکوف نے صدر السیسی سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’صدر مصر آنے کے لیے بہت پُرجوش ہیں، اور یہی منصوبہ ہے کہ وہ اگلے ہفتے یہاں آئیں گے۔‘اس ملاقات کی ویڈیو مصری ایوانِ صدر کی جانب سے جاری کی گئی۔صدر السیسی کے دفتر نے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کو مصر میں اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے، جو غزہ پٹی میں جنگ بندی معاہدے کے اختتام کی خوشی میں منعقد کی جائے گی۔معاہدے کا پہلا مرحلہ مصر میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طے پا چکا ہے۔اس معاہدے کے تحت، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہو گی، اور غزہ میں رکھے گئے یرغمالیوں کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنگ بندی ’جمعرات کو سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے 24 گھنٹوں کے اندر‘ نافذ ہو جائے گی۔